آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

انبیاء و فرشتوں کے علاوہ کسی اور کو معصوم کہنے والے پر کیا حکم ہے؟ ‏

 

سوال نمبر 1861

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے انبیائے کرام اور فرشتوں کے سوا کسی اور کو معصوم کہا تو اس کہنے والے شخص کے لئے شریعت کا کیا حکم ہے؟ 

المستفتی :- اسلم رضا گجرات سورت


وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک والوھاب ھوالھادی الی الصواب 


انبیائے کرام اور فرشتے معصوم ہوتے ہیں اور یہ انبیائے کرام اور فرشتوں کا خاصہ ہے ان کے سوا کسی اور کو معصوم کہنا جائز نہیں اور انبیاء و ملائکہ کا معصوم ہونا ان کی خصوصیات میں سے ہے 

نبی و ملائکہ کے علاوہ  کسی کو معصوم کہنا درست نہیں کہ انبیاء و ملائکہ گناہوں سے پاک ہوتے ہیں اور ان سے صدور گناہ شرعامحال ہے بخلاف ائمہ و اکابر اولیا کہ اللہ انھیں محفوظ رکھتا ہے ان سے گناہ ہوتا نہیں مگر ہو جائے تو شرعامحال بھی نہیں 


انبیاء و ملائکہ کے علاوہ کسی اور معصوم کہنا درست نہیں اگر کسی نے ان کے سوا کسی اور کو معصوم کہا تو یہ گمراہی و بددینی ہے 


اور بہارشریعت  میں لکھا ہوا ہے۔ کہ نبی کا معصوم ہونا ضروری ہے اور یہ عصمت نبی اور فرشتے کا خاصہ ہے کہ نبی اور فرشتہ کے سوا کوئی معصوم نہیں اماموں کو انبیاء کی طرح معصوم سمجھنا گمراہی و بددینی ہے

 (بہارشریعت حصہ اول صفحہ نمبر 38)


ہاں بچوں کو معصوم کہا جاتا ہے لیکن حقیقی معنی مراد لے کر نہیں جیسے حضرت اصغر کو معصوم کہا جاتا ہے لیکن حقیقی معنی مراد لے کر نہیں کہا جاتا تو بچوں کو معصوم کہہ سکتے ہیں جب کہ حقیقی معنی مراد نہ ہو اور اگر کسی نے حقیقی معنی مراد لے کر کسی کو معصوم کہا تو وہ گمراہ و بددین ہے 

واللہ اعلم بالصواب 

ابن یوسف (ممبئی امبرناتھ




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney