سوال نمبر 1867
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی ہندہ کو کہا کہ تو میرے لئے حرام ہے تو کیا زید کا نکاح ٹوٹ گیا؟
المستفتی :محمد مختار عالم ردولی شریف
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
زید کی مدخولہ بیوی ہندہ پر ایک طلاق بائن واقع ہوئی ۔ ہندہ کی رضا سے اب نئے سرے سے نکاح کرنی ہوگی ۔
جیساکہ فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،،
اپنی عورت سے کہا ،،تو مجھ پر حرام ہے،، تو ایک بائن طلاق ہوگی اگرچہ نیت نہ کی ہو ۔
بہارشریعت جلددوم حصہ ہشتم صفحہ ١٢١ المکتبة المدینة دعوت اسلامی ۔
لھذا ۔۔۔۔ بائنہ عورت کےلۓ یہ حکم ہے کہ شوہر قبل انقضاۓ عدت و بعد انقضاۓ عدت یعنی دونوں صورتوں میں ۔ایام عدت میں یا عدت کے بعد نئے مہرکے ساتھ عورت کی رضامندی سے نکاح کرسکتا ہے حلالہ کی ضرورت نہیں ۔
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھنگر یوپی ۔
المتوطن :۔ کھڑریابزرگ پھلواپور گورابازار سدھارتھنگر یوپی ۔
٨ ربیع الآخر ١٤٤٣ھ
١٤ نومبر ٢٠٢١ء
0 تبصرے