سوال نمبر 1874
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آدمی نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد نماز تہجد بھی ادا کر سکتا ہے ۔
المستفتی محمد سہیل رضا قادری
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
نماز عشاء کے بعد بنا سوئے اگر نماز تہجد ادا کی تو وہ نماز تہجد ادا نہ ہوگی، اور اگر نماز عشاء کے بعد سوکر اٹھا اور نماز تہجد ادا کی تو نماز تہجد ادا ہو جائے گی ۔
جیسا کہ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ اسی صلاةاللیل کی ایک قسم تہجد ہے کہ عشاء کے بعد رات میں سوکر اٹھیں اور نوافل پڑھیں ، سونے سے قبل جو کچھ پڑھیں وہ تہجد نہیں۔ (بہار شریعت، ج ١، ح ٤، ص: ٦٧٧) اور حضور سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمتہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ نماز تہجد وہ نفل کہ بعد فرض عشاء قدرے سوکر طلوع فجر سے پہلے پڑھی جائیں۔
طبرانی حجاج بن عمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی انما التہجد المرء یصلی الصلوۃ بعد رقدة معالم میں ہے التھجد لا یکون الا بعد النوم۔۔۔ (فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ٤٥٦) اور تفصیل کے لئے مذکورہ حوالے کا مطالعہ فرمائیں
واللہ تعالی اعلم
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار ۲۵/ ربیع الآخر ۱۴۴۳ھ ۱/ دسمبر ۲۰۲۱ء دن:- بدھ
0 تبصرے