آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

جیکٹ موڑ کر نماز پڑھنا کیسا ہے

سوال نمبر 1876
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جیکٹ موڑ کر نماز پڑھیں گے تو نماز ہوگی کی نہیں ؟
 المستفتی۔ محمد سرفراز عالم 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 بسم اللہ الرحمن الرحیم 
 الجواب بعون الملک الوھاب 
 سردیوں میں جو سوئٹر یا جاکٹ وغیرہ اندر سے جو موڑ کر نماز پڑھتے ہیں یہ "کف ثوب" نہیں کیونکہ یہ معیاد طریقہ سے ہے اسلئے نماز میں کوئی حرج نہیں۔ فقہاء کہ اصطلاح میں "کف ثوب" یہ ہے کہ کپڑے کو عادت کے خلاف موڑ کر استعمال کیا جائے۔ حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا کہ کسی مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور اگر کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ مکروہ ہے۔ *
(فتاوی فیض الرسول، ج ١، ص: ٣٧٣)* ہاں اس طرح سوئٹر یا جاکٹ کو پہن کر نماز پڑھنا جسے مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور اگر کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ مکروہ ہے۔ در مختار میں ہے " وکرہ کفه ای رفعه ولو لتراب کمشمرکم او ذیل او صلاته فی ثیاب بذلة یلبسھا فی بیته و مہنته ای خدمة ان له غیرھا و الا لا
(فتاوی امجدیہ جلد اول صفحہ ١٩٣) ھکذا فی فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ٤٤٧،٤٤٨، مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان 
 خلاصہ کلام یہ کہ اگر سوئٹر جاکٹ وغیرہ کو خلاف عادت پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ اور اگر سوئٹر یا جیکٹ وغیرہ کو نماز میں اس طرح پہنتے ہیں کہ عرف و عام میں ان کا کوئی بوتام بھی نہیں لگاتے اور اسے معیوب بھی نہیں سمجھتے تو اس طرح پہن کر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں
 واللہ تعالی اعلم
 کتبہ
 محمد مدثر جاوید رضوی
 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج ضلع۔ کشن گنج، بہار ۲۴/ ربیع الآخر ۱۴۴۳ھ۳۰/ نومبر ۲۰۲۱ءدن:- منگل



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney