آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا ستر عورت کھلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟


سوال نمبر 1914
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
 علمائےکرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ اگر کوئی شخص وضو بناکر آیا اورکسی وجہ سے اس کا ستر عورت یا گھٹنا دیکھاگیا تو اس صورت میں وضوباقی رہے گا یا ٹوٹ جائے گا ؟ 
 سائل : محمد شکیل رضا نیپالی



 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک العزیز الوھاب : 
وضوباقی ہے اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ۔یہ جو عوام میں مشہور ہے کہ ستر عورت کھل جاۓ یا اس پر اپنی یا دوسرے کی نظر پڑ جاۓ تو وضو ٹوٹ جاتا ہے یہ بالکل بےاصل بات ہے گھٹنا یا ران وغیرہ کے کھل جانے سے وضو نہیں ٹوٹتاالبتہ یہ ضروری ہے کہ بغیر ضرورت بدن کا وہ حصہ کھلا ہوا رکھنا منع ہےجس کا چھپانا فرض ہے اور کسی دوسرے کے سامنے  کھلے ہوئے رکھنا تو اشد حرام ہے جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ: "عوام میں جو مشہور ہے کہ گھٹنا یا اور ستر کھلنے یا اپنا یا پرایا ستر دیکھنے سے وضو جاتا رہتا ہے محض بے اصل بات ہے ہاں وضو کے آداب سے ہے کہ ناف سے زانو کے نیچے تک سب ستر چھپا ہو بلکہ استنجے کے بعد فوراً ہی چھپا لینا چاہیے کہ بغیر ضرورت ستر کھلا رہنا منع ہے اور دوسروں کے سامنے ستر کھولنا حرام ہے" بہار شریعت جلد ۱ صفحہ نمبر،۳۰۹، مکتبہ دعوت اسلامی اور اسی میں ہے دوسرے کی شرمگاہ کی طرف دیکھنا حرام ہے مگر بضرورت جائز ہے جیسے دائی اور ختنہ کرنے والے اور عمل دینے والے اور طبیب کو بوقت ضرورت اجازت ہے
 بہارِ شریعت جلد ۲ ، صفحہ نمبر،۳۸۴، مکتبہ دعوت اسلامی
 
واللہ تعالی اعلم بالصواب 
کتبــــــــــــــــہ
 محمد معراج رضوی سنبھلی براہی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney