سوال نمبر 1918
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ کیافرماتے ہیں علماۓکرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں بھائ بھائ اس طرح کہنا کیسا ہے ؟ اور کہنے والے پر کیاحکم ہے؟ بینواوتوجروا ۔
المستفتی ۔۔
عبد اللہ قادری سدھارتھ نگر
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب۔بعون الملک الوھاب
کوئ بدمذھب کسی مسلم سنی صحیح العقیدہ کا بھائ نہیں ہوسکتا ۔ اس طرح کہنا کہ ،، ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں بھائ بھائ ،، یہ کہنا آیت قرآنی کے خلاف ہے ۔ارشادباری تعالی ہے ،، اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْكُمْ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ۠(۱۰) ترجمۂ کنز الایمان مسلمان مسلمان بھائی ہیں تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرو اور اللہ سے ڈرو کہ تم پر رحمت ہو۔
نیز فرماتاہے ،، لَا یَسْتَوِیْۤ اَصْحٰبُ النَّارِ وَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِؕ-اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ(۲۰)
ترجمۂ کنز الایمان دوزخ والے اور جنت والے برابر نہیں جنت والے ہی مراد کو پہنچے۔
جنتی جہنمی برابر نہیں یعنی کافرو مسلم برابر نہیں توپھر کیونکر بھائی بھائی ہوسکتے ہیں.
فتاوی شارح بخاری جلددوم صفحہ ٥٥٢ میں ہے ،، جو شخص اپنے آپ کو کسی مشرک کا بھائ بتائے وہ سنی مسلمان نہیں ہوسکتا ۔
لھذا ۔۔۔ مذکورہ کلمات کہنے والے پر توبہ واستغفار لازم ہے ۔
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھنگر یوپی ۔
١٩ جمادی الاولی ١٤٤٣ھ
٢٤ دسمبر ٢٠٢١ء
0 تبصرے