آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بٹن کے ساتھ لوہے کی زنجیر لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟


سوال نمبر 1933
السلام عليكم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ کرتا یا جبہ وغیرہ میں سینے کے اوپر بٹن کے ساتھ لوہے کی چین لگاتے ہیں دریافت طلب امر یہ ہے کہ ایسی صورت میں نماز کا کیا حکم ہے ؟ 
 المستفتی : اشرف رضا گجرات 
 



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجواب بعون الملک العزیز الوھاب
 صورت مذکورہ میں نماز مکروہ تحریمی ہوگی اس لئے کہ زنجیر متبوع زیور ہے اور اگر بٹن بغیر زنجیر کے ہوں یا نیلون وغیرہ کے دھاگے کے ساتھ ہوں تو جائز ہے جیسا کہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ سونے چاندی کے بٹن کرتے یا اچکن میں لگانا جائز ہے جس طرح ریشم کی گھنڈی جائز ہے یعنی جبکہ بٹن بغیر زنجیر ہوں   اور اگر زنجیر والے بٹن ہوں   تو ان کا استعمال ناجائز ہے کہ یہ زنجیر زیور کے حکم میں   ہے جس کا استعمال مرد کو ناجائز ہے ،
 (بہار شریعت جلد سوم صفحہ ۴۱۵ لباس کا بیان مکتبہ دعوت اسلامی)
 اور فتاوی فقیہ ملت میں ہے اسٹیل کی گھڑی کاا استعمال بغیر چین کے چمڑے وغیرہ کے فیتہ کے ساتھ اس لئے جائز ہے کہ گھڑی تابع ہے جس طرح کے سونے کا بٹن اسٹیل وغیرہ دھاتوں کی زنجیر کے ساتھ کسی مرد کو لگانا ناجائز ہے اور نیلون وغیرہ کے دھاگے کے ساتھ جائز ہے
 (جلد دوم صفحہ ۳۵۴ اور ۳۵۱ مکتبہ فقیہ ملت اکیڈمی اوجھا گنج بستی) 
 اور الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں بے زنجیر کے بٹن چاندی سونے کے مرد کو جائز ہے اور زنجیر دار منع ،
 (احکام شریعت حصہ دوم صفحہ ۱۴۲ مکتبہ جیلانی بکڈپو جامع مسجد دھلی ) 
 واللہ تعالی اعلم بالصواب 
 کتبــــــــــــــــہ
 محمد معراج رضوی سنبھلی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney