سوال نمبر 1934
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں
ایک ہزار روپیہ لے کر نو سو روپے دینا کیسا ہے جیسا کی اپنا کاروبار ہے
ایک ہزار روپے کے نو سو روپے دینا
پھٹے نوٹ لیتا ہے اور نئے نوٹ دیتا ہے
المستفتی محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
بیع میں حلال ہے یعنی ہزار کا نوٹ نو سو میں برضائے مشتری خریدے تو شرعا کوئی مضائقہ نہیں، قال اللہ تعالی یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْكُمْ- وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِیْمًا
اے ایمان والو آپس میں ایک.دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ کوئی سودا تمہاری باہمی رضا مندی کا ہو
(سورة النسآء آیت ٢٩)
اور حضور اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ نوٹ کی بیع اور مبادلہ میں کمی بیشی برضا مندی فریقین مطلقا جائز ہے کہ وہ اموال ربویہ سے نہیں ١ھ
(فتاوی رضویہ جلد ہفتم ( ٧ ) ص: ٢٤٧ مطبوعہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار ۲۶/ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۳ھ ۳۱/ دسمبر ۲۰۲۱ء دن:- جمعہ
0 تبصرے