آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کن سے پردہ کرنا فرض ہے اور کن سے نہیں ؟


سوال نمبر 1950

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام 

کیا عورت کو پھوپھا خالو اور چچا وغیرہ سے پردہ کرنا ضروری ہے؟ 

المستفتی :- محمد نوریز عالم ازھری چورو راجستھان



وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک والوھاب ھوالھادی الی الصواب 


عورت اپنے پھوپھا اور خالو سے پردہ کرے گی کیوں کہ پھوپھا اور خالو غیر محرم ہیں اور غیر محرم سے نکاح ہو سکتا ہے اور جس سے نکاح ہو سکتا ہے تو اس سے پردہ کیا جائے گا اور چچا سے پردہ نہیں کرے گی کیوں کہ چچا محرم ہے اور محرم سے نکاح نہیں ہو سکتا کیوں کہ چچا دادا پر دادا یہ سب باپ ہی کے حکم میں ہیں


اب یہاں یہ بات جان لیں کہ مرد پر سات عورتیں حرام ہیں:-

(1) :-  ماں ، (2) :- بیٹی ، (3) :- بہن ، (4) :- پھوپھی ، (5) :- خالہ ، (6) :- بھتیجی ، (7) :- بھانجی

جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے 

حُرِّمت علیکم امھتکم وبنتکم واخوتکم وعمتکم وخلتکم وبنت الاخِ و بنت الاختِ وامھتکم التی ارضعنکم واخوتکم من الرضاعۃِ وامھت نسآئکم وربآئبکم التی فی حجورکم من نسآئِکم التی دخلتم بھنّ

(چوتھا پارہ سورۃالنسآء آیت نمبر ۲۳ )


یعنی:- حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں اور  عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری گود میں ہیں ان بیبیوں سے جن سے تم صحبت کرچکے ہو



اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ نے بھی تحریر فرمایا ہے کہ مرد پر سات عورتیں حرام ہیں "ماں،بیٹی،بہین،پھوپھی،خالہ،بھتیجی،بھانجی"

(بہارشریعت جلددوم حصہ ۷ صفحہ نمبر ۲۱ )


 جس طرح مرد پر سات عورتیں حرام ہیں اسی طرح عورتوں پر بھی سات مرد حرام ہیں 

(1) مردپر ماں حرام ہے۔عورت پر باپ حرام ہے

(2) مردپربیٹی حرام ہے۔عورت پر بیٹا حرام ہے 

(3) مرد پر بہین حرام ہے۔عورت پر بھائی حرام ہے 

(4) مرد پرپھوپھی حرام ہے۔عورت پرچچا حرام ہے 

(5) مرد پرخالہ حرام ہے۔عورت پر ماموں حرام ہے

(6) مرد پر بھتیجی حرام ہے۔عورت پر بھتیجا حرام ہے 

(7) مرد پر بھانجی حرام ہے ۔ عورت پر بھانجا حرام ہے


مرد پر جو عورتیں حرام ہیں ان عورتوں میں چاچی و مامی کا ذکر نہیں ہے تو اس سے یہ پتا چلا کہ مرد کے لئے چاچی اور مامی غیر محرم ہیں اور غیر محرم سے نکاح ہو سکتا ہے اور جس سے نکاح ہو سکتا ہے اس سے پردہ بھی ہے  تو چاچی اور مامی اس مرد سے پردہ کریں گی

اسی طرح عورتوں پر جو مرد حرام ہے ان مردوں میں پھوپھا اور خالو کا ذکر نہیں ہے تو اس سے یہ پتا چلا کہ عورت کے لئے پھوپھا اور خالو غیر محرم ہیں اور غیر محرم سے نکاح ہو سکتا ہے  اور جس سے نکاح ہو سکتا ہے تو اس سے پردہ بھی ہے 

لہٰذا عورت خالو اور پھوپھا سے پردہ کرے گی اور چچا سے پردہ نہیں کرے گی

 کچھ لوگوں کے ذہن میں سوال ہوتا ہوگا کہ اپنے پھوپھا اور خالو سے کیسے نکاح ہوسکتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ پھوپھی اور خالہ کے انتقال یا مطلقہ ہونے پر لڑکی اپنے خالو اور پھوپھا سے نکاح کرسکتی ہے جیساکہ چچا یا ماموں کے انتقال ہونے پر یا طلاق دینے پر مرد اپنی چچی اور مامی سے نکاح کرسکتا ہے کما قال اللہ تعالیٰ  وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ

(سورہ نساء آیت نمبر ٢٤)


واللہ اعلم 

ابن یوسف ممبئی امبرناتھ




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney