سوال نمبر 1951
السلام علیکم و رحمةاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں باپ کو جوان بیٹی یا بھائی کا بہن کے ساتھ تنہائی اختیار کرنا کیسا ہے یعنی ان کے ساتھ رہنے میں شرعاً کوئی گناہ ہے یا نہیں بحوالہ جواب ارسال فرمائیں مہربانی ہوگی.
المستفتی: زاہد علی
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ۔
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب:
باپ کا اپنی جوان بیٹی کے ساتھ اور بھائی کا اپنی بہن کے ساتھ تنہائی میں رہنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو اگر فتنے یعنی شہوت کا اندیشہ ہو تو تنہائی میں ایک ساتھ رہنا جائز نہیں جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں
محارم کے ساتھ سفر کرنا یا خلوت میں اس کے ساتھ ہونا، یعنی مکان میں دونوں کا تنہا ہونا کہ کوئی دوسرا وہاں نہ ہو جائز ہے بشرطیکہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو۔
( بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم دیکھنے اور چھونے کا بیان)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد عمران قادری نظامی تنویری عفی عنہ
0 تبصرے