جہاں گانا، باجا، ڈی جے کا انتظام ہو وہاں نکاح پڑھانا اور پیسہ لینا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1478


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ: جس شادی میں گانا باجا ڈی۔ جے۔ وغیرہ کا انتظام ہو وہاں نکاح پڑھانا یا نکاحانا رقم لینا عند الشرع کیسا ہے؟ بینوا و توجروا

از: محمد رضاخان علیمی






وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک العزیز الوہاب:

ایسی مجلسیں جن میں فسق وفجور کھلم کھلا ہوتا ہو ایسی مجالس میں شرکت سے علماء و ائمہ حضرات کو گریز و پرہیز چاہیے ورنہ جہلاء کے گناہ پر  جری و گمراہ ہونے کا اندیشہ ہے 


جیسا کہ فتاوی مرکز تربیت افتاء میں ہے:

جن لوگوں نے ایسی بارات میں شرکت کی جس میں دیوبندی شریک تھے رنڈیاں ناچنے کے لئے آئیں اور دوسرے خرافات ہوئے وہ سب فاسق فاجر و گنہگار مستحق عذاب نار ہیں خواہ وہ شرکت کرنے والے عالم ہوں یا جاھل، عالم ہوں تو ان پر حکم اور سخت ہو جاتا ہے کہ ان کو دیکھ کر دوسرے لوگ بھی گمراہ ہوں گے 


نیز بحوالہ در مختار  ج ٥ ص ٢٤٥ سے ہے:

"قال ابن مسعود صوت اللھو و الغنا ٕ ینبت النفاق فی القلب کما ینبت الما ٕ النبات قلت و فی البزازیة استماع صوت الملاھی کضرب قصب و نحوہ حرام لقولہ علیہ الصلوة و السلام استماع الملاھی معصیة والجلوس علیہا فسق والتلذذ بھا    کفر ای بالنغمة

(جلد دوم صفحہ نمبر ٣٩۰)


رہی نکاح کی بات تو ناجائز حرام کاموں سے نکاح میں کوئی خلل واقع نہ ہوگا نکاح ہوجائے گا اور نکاح کی رقم لینے میں  بھی کوئی قباحت نہیں کہ یہ نکاح خواں کا حق ہے بلکہ نکاحانہ  تعزیرا بڑھتی لینا چاہیے کہ انہیں نصیحت ہو 


مرکز تربیت افتا ٕ میں ہے:

اور جہاں تک نکاح کی بات ہے تو نکاح بہرحال ہوگیا اس میں کوئی خلل ان  ناجائز کاموں کے سبب نہیں پڑ سکتا 

(جلد دوم صفحہ نمبر ٣٧٩) 


 واللہ اعلم 


کتبہ: محمد ساجد چشتی شاہجھانپوری

 خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney