سوال نمبر 1479
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ کاسمیٹک کی دکان کر سکتے ہیں جس میں عورتوں کے سامان بیچے جاتے ہیں جیسے کانچ کی چوڑی اور ان کے میکپ کا سامان پیتل کا بِندیا وغیرہ وغیرہ؟
جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی۔
سائل: حسنین رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب:
کانچ کی چوڑی اور ان کے میکپ کا سامان کا دکان کرنا جائز و درست ہے بشرطیکہ صرف اور صرف اس میں جو لوگوں کو پہننا جائز و درست ہو وہی چیزیں بیچتا ہو۔
جیسا کہ فتاوی فقیہ ملت میں ہے:
سونے چاندی کے علاوہ کانچ (یعنی شیشہ) اور پلاسٹک کا زیور بھی عورتوں کو پہننا جائز ہے اور دوسری تمام دھاتوں کا زیور پہننا جائز نہیں۔
اور تحریر فرماتے ہیں کہ تانبا، پیتل، کانسہ لوہا تو عورتوں کو بھی پہننا ممنوع ہے۔
(ج ١، ص: ١٧٧)
سیدی سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت قدست اسرارہ رقمطراز ہیں:
چاندی سونے کے سوا پیتل تانبے تانگ کا زیور پہننا مباح نہیں ( فتاوی رضویہ قدیم جلد ٩، ص: ١٤ )
لہذا معلوم ہوا کہ کانچ کی چوڑی پہننا جائز ہے تو بیچنا بھی جائز ہوگا اور پیتل کا بندا پہننا ممنوع ہے تو بیچنا بھی ممنوع ہوگا جو چیزیں پہننا جائز ہے وہ بیچنا بھی جائز ہے ۔اور جو چیزیں پہننا جائز نہیں ہے وہ بیچنا بھی جائز نہیں۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ: محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
0 تبصرے