آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اسمعٰیل دہلوی کو اعلیٰ حضرت نے کافر کیوں نہیں کہا؟

 سوال نمبر 1480


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

علمائے اہلسنت کی بارگاہ کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ: اسماعیل دہلوی کو حضور سیدی اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کافر کیوں نہیں کہا اس کی کیا وجہ تھی؟  برائے کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی غلام مجتبٰی رضوی ممبئی







وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

اسماعیل دہلوی کے بارے میں سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ نے احتیاطا کفر کا فتوی نہیں دیا ہے۔

جیسا کہ فقیہ ملت میں ہے:

اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ نے بابائے وہابیہ مولوی اسماعیل دہلوی کی تکفیر احتیاطا نہ فرمائی 

جیسا کہ آپ خود تحریر فرماتے ہیں:

باجملہ ماہ نیم ماہ مھر ہمروز کی طرح ظاہر و زاہر کہ اس فرقہ منفرقہ وہابیہ اسماعیلیہ اور اس کے امام نافر جام پر جزعا قطعا یقینا اجماعا بوجہ کثیرہ کفر لازم اور بلاشبہ جماہیر فقہائے کرام واصحاب فتوی اکابر و اعلام کی صریحات واضحہ پر یہ سب کے سب مرتد کافر باجماع ائمہ ان سب پر اپنے تمام کفریات ملعونہ سے بالتصریح توبہ ورجوع اور ازسرنو کلمہ اسلام پڑھنا فرض و واجب اگرچہ ہمارے نزدیک مقام احتیاط میں اکفار سے کف لسان ماخوذ ومختار ومرضی وما سب اور احتیاطا وجہ اسماعیل دہلوی کا اپنے تمام اقوال کفریہ ملعونہ سے توبہ کی خبر کامشہور ہوناہے ۔

(الکوکبة الشحابیہ۔صفحہ نمبر/٦١)

(فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر/٤٢)


واللہ تعالی اعلم بالصواب


کتبہ: محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ

٢٢رجب المرجب/١٤٤٢ھ

بروز اتوا




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney