آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اگر کسی نے منت مانی کہ ہر ماہ ایک بکرا صدقہ کروں گا تو کیا ہر ماہ صدقہ کرنا ضروری ہے؟

 سوال نمبر 1481



السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: ایک شخص نے منت مانی ہے کہ ہر ماہ ایک بکرا صدقہ کروں گا اگر اس ماہ اسے بکرا نہیں ملتا تو کیا چھترے یا دنبے کا صدقہ کر سکتے ہیں اس کی منت پوری ہو جائے گی 

جواب عنایت فرمائیں شکریہ 

سائل محمد فیضان علی قادری پاکستان پنجاب






وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب:

بکرے کی منت مانی اور اس کی جگہ اگر کسی نے بھیڑ اور دنبہ صدقہ کیا تو منت پوری ہوجاۓ گی کیونکہ چھترے دنبہ بھیڑ  وغیرہ بھی بکرے کے حکم میں ہیں ۔ 


فقیہ اعظم حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة و الرضوان تحریر فرماتے ہیں:

قربانی کے جانور تین قسم کے ہیں ۔ اونٹؔ  ۱  ،گائےؔ ۲  ،بکریؔ ۳    ہر قسم میں اس کی جتنی نوعیں ہیں سب داخل ہیں نراور مادہ ،خصی اور غیر خصی سب کا ایک حکم ہے یعنی سب کی قربانی ہوسکتی ہے۔ بھینس گائے میں  شمار ہے اس کی بھی قربانی ہوسکتی ہے۔ بھیڑ اور دنبہ بکری میں  داخل ہیں ان کی بھی قربانی ہوسکتی ہے۔

(بحوالہ الفتاوی الھندیۃ ‘‘ ،کتاب الأضحیۃ،الباب الخامس فی بیان محل اقامۃالواجب،ج ۵ ،ص ۲۹۷ ،وغیرہ)


(بہار شریعت جلد سوم حصہ پانزدھم صفحہ  ٣٤١ المکتبة المدینة دعوت اسلامی)


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبه: العبد ابو الفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی ۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney