سوال نمبر 1974
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
کیافرماتےہیں علماۓکرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ عورت کے آگے یاپیچھے یامرد کے پیچھے شہوت یا غیرشہوت کسی بے ذکر یعنی حشفہ کا دخول کیا اور نکال لیا انزال نہیں ہوا تو ایسی صورت میں غسل واجب ہے یا نہیں ؟
یعنی دخول حشفہ موجب غسل ہے یا نہیں جبکہ انزال نہ ہو ؟
بینواوتوجروا
المستفتی محمد کلیم اختر قادری سدھارتھنگر
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
غسل واجب ہے ۔ جب مرد کے ذکرکا حشفہ عورت کے آگے یاپیچھے یا مرد کے پیچھے داخل کرے چاہے شہوت کے ساتھ یا غیرشہوت انزال ہو یا نہ ہو ۔ عورت اور مرد دونوں پر غسل واجب ہوجاۓ گا ۔بشرطیکہ دونوں مکلف ہوں ۔
فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، حَشفہ یعنی سرِ ذَکر کا عورت کے آگے یا پیچھے یا مرد کے پیچھے داخل ہونادونوں پر غُسل واجب کر تا ہے، شَہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت، اِنزال ہو یا نہ ہو بشرطیکہ دونوں مکلّف ہوں اور اگر ایک بالغ ہے تو اس بالغ پر فرض ہے اور نابالغ پر اگرچہ غُسل فرض نہیں مگر غُسل کا حکم دیا جائے گا، مثلاً مرد بالغ ہے اور لڑکی نابالغ تو مرد پر فرض ہے اور لڑکی نابالغہ کو بھی نہانے کا حکم ہے اور لڑکا نابالغ ہے اور عورت بالغہ ہے تو عورت پر فرض ہے اور لڑکے کو بھی حکم دیا جائے گا۔
بہارشریعت جلداول حصہ دوم صفحہ ٣٢٦ المکتبة المدینة دعوت اسلامی ۔
بحوالہ ’’ الفتاوی الھندیۃ ‘‘ ، کتاب الطہارۃ، الباب الثاني في الغسل، الفصل الثالث، جلد ۱ ، صفحہ ۱۵۔ و ’’ الدرالمختار ‘‘ و ’’ ردالمحتار ‘‘ ، کتاب الطہارۃ، ومطلب في تحریر الصاع ۔۔۔ إلخ، جلداول ۱ ، صفحہ ۳۲۸
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھنگر یوپی ۔
١٥ جمادی الاخری ١٤٤٣ھ
١٩ جنوری ٢٠٢٢ء
0 تبصرے