آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سوتے وقت، عضو خاص پر مذی دکھے تو کیا حکم ہے؟


سوال نمبر 1976

 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے اکرام و مفتیانِ شرع متین اس مسٸلے کہ بارے میں کہ”زید سوکر اٹھا عضو پر مذی لگی پاٸی جسم اور کپڑے پر کوٸی نشان نہیں نظر آیا تو کیا جسم اور کپڑے کو ناپاک سمجھا جائےگا ؟

المستفتی محمد خضرعباس پاکستان




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

 الجواب بعون الملک الوھاب 

مذی نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا بلکہ وضو ٹوٹتا ہے۔

لیکن یہ یاد رہے کہ مذی نجاست غلیظہ ہے وہ اگر کہیں کپڑا یا جسم پر  درہم سے زائد لگ جائے تو اس کا دھونا فرض ہے ،درہم کے برابر ہو تو دھونا واجب ہے اور درہم سے کم ہوتو دھونا سنت ہے  ،

     البتہ اگر یہ معلوم نہ ہو کہ کہاں لگا ہے تو ایسی صورت میں احتیاطا پورا (جسم یا کپڑا ) دھولے !

   مگر نیند کی حالت میں اس کو کیا خبر کہ یہ منی ہے یا مذی اس لیے وہ احتیاطاً غسل کرےگا۔

حضور سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان اپنی کتاب فتاوی رضویہ جلد دوم صفحہ ١٩، مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان میں رقمطراز ہیں کہ جاگتے میں جو بغیر دفق و شہوت کے نکلے اس سے وضو واجب ہوتا ہے غسل نہیں مگر احتلام کی نسبت اسکو کیا خبر کہ بغیر دفق و شہوت ہے احتیاطاً غسل کرے گا۔ 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney