ثناء پڑھنا سنت مؤکدہ ہے یا غیر مؤکدہ؟


سوال نمبر 2026

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ثناء پڑھنا سنت مؤکدہ ہے یا غیر مؤکدہ؟

المستفتی:غلام رسول رضوی جودھ پور راجستھان




وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

نماز کی پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ کے بعد ثناء پڑھنا سنتِ مٶکدہ ہے، پس اسے چھوڑنے کی عادت بنانے والا ضرور گنہگار ہوگا۔چنانچہ امام احمد رضا خان حنفی علیہ الرحمہ متوفی١٣٤٠ھ لکھتے ہیں:سبحانک پڑھنا سنت ہے بغیر اس کے نماز ہوجاتی ہے مگر بلا ضرورت ترکِ سنت کی اجازت نہیں اور عادت ڈالنے سے گناہگار ہوگا۔

(فتاوی رضویہ،کتاب الصلاة،٤٣/٦)

   لہٰذا معلوم ہوا کہ نماز میں ثناء پڑھنا سنتِ مٶکدہ ہے نہ کہ غیر مٶکدہ، ورنہ اسے چھوڑنے کی عادت بنانے والا گنہگار نہ ہوتا۔چنانچہ”سنتِ غیر مٶکدہ“ کا حکم بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی علیہ الرحمہ متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں:اس کا کرنا ثواب اور نہ کرنا اگرچہ عادةً ہو موجبِ عتاب نہیں۔

(بہارِ شریعت،طہارت کا بیان،٢٨٣/١)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔

محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

منگل،٢٠/رجب١٤٤٣ھ۔٢٢/فروری٢٠٢٢م







ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney