قسم کھا لے میں وہ کام نہیں کروں گا پھر کرلے تو؟

 

سوال نمبر 2062

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک صاحب نے قسم کھائی کہ میں ایک ماہ تک فلاں کام نہیں کروں گا مگر بھولے سے وہ کام کردیا اب آیا اس کی قسم ٹوٹی یا نہیں؟

(المستفتی:عبد الرحمن قادری، پنجاب ضلع گجرات)




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

پوچھی گئی صورت میں شخص مذکور کی قسم ٹوٹ گئی ہے، لہٰذا وہ اپنی قسم کا کفارہ ادا کرے۔چنانچہ علامہ ابو الحسن احمد بن محمد قدوری حنفی متوفی٤٢٨ھ لکھتے ہیں:ومن فعل المحلوف علیہ مکرھا او ناسیا فھو سواء۔

(مختصر القدوری،ص٤١٩)

یعنی،قسم توڑنا دوسرے کے مجبور کرنے سے ہو یا بھول چوک سے ہر صورت میں کفارہ ہے۔ 

   اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں:قسم توڑنا اختیار سے ہو یا دوسرے کے مجبور کرنے سے قصداً ہو یا بھول چوک سے ہر صورت میں کفارہ ہے۔

(بہار شریعت،٣٠٣/٢)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد اسامہ قادری

پاکستان،کراچی

جمعرات،٢٧/شعبان،١٤٤٣ھ۔٣١/مارچ،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney