آب زم زم کیسے نکلا؟


سوال نمبر 2097

 السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ پر کہ آب زم زم حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام کی ایڑیاں رگڑنے سے نکلا تھا یا حضرت سیدنا جبرائیل علیہ السلام کے اس جگہ پر ٹھوکر مارنے سے نکلا ؟

المستفتی :- محمد خلیق الرحمن ممبئی




وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

ایک روایت کے مطابق آبِ زمزم اللہ عزوجل کے نبی حضرت اسماعیل علیہ السلام کی ایڑیوں کی برکت سے جاری ہوا تھا جیسا کہ مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ نے مراٰۃ المناجیح،جلد١،صفحہ٧ میں تحریر فرمایا ہے جبکہ دوسرے قول کے مطابق حضرت جبریل امین علیہ السلام کی ٹھوکر سے یہ چشمہ جاری ہوا ہے۔چنانچہ علامہ قرطبی مالکی لکھتے ہیں:قیل فی زمزم:

 انھا ھزنة جبریل، ای ھزمھا جبریل برجلہ فخرج الماء۔

(الجامع لاحکام القرآن،سورة البقرة،٢٥٦/٢)

واللہ تعالیٰ اعلم

کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 

14 رمضان المبارک 1443 ھجری 

12 اپریل 2022 عیسوی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney