مسجد میں کون کون شخص سو سکتا ہے؟


سوال نمبر 2096

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کی مسجد میں سو سکتے ہیں یا نہیں قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائے بہت مہربانی ہو گی 

المستفتی :- محمد مہتاب اسماعیلی سدھارتھنگری یوپی




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

معتکف کے علاوہ کسی دوسرے کو مسجد میں کھانا پینا سونا جائز نہیں ہاں اگر ضرورت ہو تو مسجد میں اعتکاف کی نیت سے داخل ہوکر ذکر و اذکار کرے پھر سوئے نہ کہ صرف سونے کے لئے اعتکاف کرے

مسجد کو گھر بنانا کسی کے لئے جائز نہیں 

  حضور اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمتہ والرضوان اپنی کتاب فتاوی رضویہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ صحیح و معتمد یہ ہے کہ مسجد میں کھانا پینا سونا سوا معتکف کے کسی کو جائز نہیں مسافر یا حضری اگر چاہتا ہے تو اعتکاف کی نیت کیا دشوار ہے اور اسکے لئے نہ روزہ شرط ہے نہ کوئی مدت مقرر اعتکاف نفل ایک ساعت کا ہو سکتا ہے مسجد کو گھر بنانا کسی کے لئے جائز نہیں، ١ھ۔

 ( ج ٨، ص: ٩٥ مکتبہ رضا فاونڈیشن لاہور)

  

رد المختار میں ہے " اعلم: انه کما لا یکره الا کل ونحوہ فی الاعتکاف الواجب فکذلک فی التطوع کما فی کراھتة جامع الفتاوی، ونصه: یکرہ النوم والأکل فی المسجد لغیر المعتکف، واذا أراد ذالك ینبغی أن ینوی الاعتکاف فیدخل فیذکر اللہ تعالی بقدر ما نوی اویصلی ثم یفعل ماشاء ١ھ"

(ج ٣، ص٤٤٠، کتاب الصوم /باب الاعتکاف)

 

  مذکورہ حوالہ سے معلوم ہوا کہ مسجد میں بغیر اعتکاف کی نیت کے کسی کو کھانا، پینا، سونا، جائز نہیں اگر مسجد میں سونے کی ضرورت ہوتو اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخل ہو ذکر و اذکار کرے پھر سوئے 

جو بغیر نیت اعتکاف کے سوتے ہیں وہ گہنگار ہیں توبہ کریں 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney