کیا بیوی سے بوس و کنار کرنے میں انزال ہوا تو روزے کا قضا کرنا پڑے گا؟


 سوال نمبر 2106

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے میں کہ میاں بیوی ایک ساتھ روزے میں لیٹے ہوئے تھے، بوس وکنار کا معاملہ ہوا اور انزال ہوگیا، تو کیا صرف روزے کی قضا لازم ہے یا کفارہ بھی دینا ہوگا؟

(سائل:عمار مدنی،کراچی)



وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

صورتِ مسئولہ میں شوہر اور بیوی دونوں پر ایک روزے کی قضا لازم ہے جبکہ دونوں کو انزال ہوا ہو، ورنہ جس ایک کو انزال ہوا ہے تو قضا صرف اسی پر واجب ہے البتہ کفّارے کی ادائیگی کسی پر بھی لازم نہیں ہے۔چنانچہ علامہ نظام الدین حنفی متوفی١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے:واذا قبل امراتہ وانزل فسد صومہ من غیر کفارة کذا فی المحیط۔

(الفتاوی الھندیة،٢٠٤/١)

   اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:بوسہ لیا یا عورت کے ہونٹ چُوسے یا عورت کا بدن چُھوا اگرچہ کوئی کپڑا حائل ہو، مگر پھر بھی بدن کی گرمی محسوس ہوتی ہو اور ان سب صورتوں میں انزال بھی ہوگیا ان سب صورتوں میں صرف قضا لازم ہے، کفارہ نہیں۔(بہار شریعت،٩٥٥/١)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

بدھ،١٨/رمضان،١٤٤٣ھ۔٢٠/اپریل،٢٠٢٢ھ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney