اپنی نانی کی بہن کی بیٹی سے شادی کرنا کیسا ہے؟

 

سوال نمبر 2139

السلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ اپنی نانی کی بہن کی بیٹی سے شادی کرنا کیسا ہے؟ 

(سائل:محمد کاشف راجوری، جموں کشمیر)




وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

 جی ہاں! نانی کی بہن کی بیٹی سے نکاح کرسکتے ہیں، اِس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ یہ محرّمات سے نہیں ہے۔چنانچہ قرآنِ کریم میں ہے:وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ۔ (النساء:٢٤/٤)

ترجمہ، اور ان کے سوا جو رہیں وہ تمہیں حلال ہیں۔ (کنز الایمان)

   اور مفتی جلال الدین امجدی حنفی علیہ الرحمہ متوفی١٤٢٠ھ لکھتے ہیں:خالہ زاد بہن سے نکاح کرنا جائز ہے تو ماں کی خالہ زاد بہن(یعنی، نانی کی بہن کی بیٹی) سے نکاح کرنا تو بدرجہ اَولیٰ جائز ہے کہ یہ اور دُور کا رشتہ ہے۔ 

(فتاویٰ فیض الرسول،٥٨٠/١)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ: محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

پیر، ١٣/ذو القعدة،١٤٤٣ھ۔١٣/جون،٢٠٢٢







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney