غیر مسلم نے مسلمہ سے زنا کیا بچہ پیدا ہوا مرگیا تو جنازہ کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر 2151

السلام عليكم و رحمة الله و بركاته 


کیا فرماتےہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مسلمہ عورت نے غیر مسلم سے زنا کیا اور اس زنا سے بچہ پیدا ہوکر کچھ دیر بعد مرگیا تو اب اس صورت میں اس بچے کی  نماز جنازہ پڑھی جاۓ گی یا نہیں تشفی بخش جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں ؟


السائل: محمد عمران علی 

اتر دیناج پور بنگال


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

باسمه تعالی و تقدس الجواب 


صورت مستفسرہ میں نماز جنازہ پڑھی جائے گی ، زانیہ ماں مسلمہ ہے اور  بچہ چونکہ مسلمہ عورت کا ہے اس لئے  مسلمان ہے!

 "کل مولود یولد علی الفطرۃ" کی دلیل سے، اس لئے قبلِ بلوغ نا سمجھی کی عمر تک اس کا جنازہ پڑھا جائے گا ،

 


حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں !

 " چھوٹے بچے کے ماں باپ دونوں مسلمان ہوں یا ایک تو وہ مسلمان ہے اُس کی نماز پڑھی جائے اور دونوں کافر ہیں تو نہیں "

(بہار شریعت جلد اول صفحہ ۸۲۶ مکتبۃ المدینہ)

لہٰذا عورت جو زنا کرکے گناہ کبیرہ کی مرتکب ہوئی اسے چاہئے کہ فوری طور پر توبہ کرے اگر اسلامی حکومت ہوتی تو اس کو بہت سخت سزا دی جاتی اب چونکہ اسلامی حکومت نہیں ہے اسی لئے وہ توبہ کرے آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کرے اور صدقہ و خیرات کرے کہ نیکیاں قبولِ توبہ میں معاون ہوتی ہیں۔ قال اللہ تعالیٰ:

" اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِكَ یُبَدِّلُ اللّٰهُ سَیِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍؕ"

مگر جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ نیکیوں سے بدل دے گا !


واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبــــــــــــــــہ 

محمد معراج رضوی براہی سنبھل یوپی الہند







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney