دیوبندی کے یہاں قربانی کا بکرا ذبح کرنا کیسا؟


الســـــلام علیکـم ورحمتہ اللهِ وبرکاتہ

 بعدہ سلام مفتیان کرام کی بارگاہ میـں عـرض ہے کہ زید وہابی دیو بندی کے یہاں بکرا ذبح کرنے گیــا صرف بسم اللهِ اللّهُ اکبرؓ پڑھ کر بکرا ذبح کردیا نہ ہی قربانی کی دعا پڑھی اور نہ ہی قربانی کروانے والے کا نام لیا اب بسم اللهِ اللّهُ اکبر پڑھ کر ذبح کرنے والے پر کیا تـوبہ کرنا لازم ہے

فقیر برکاتی لکھیم پوری,



وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

دیوبندی کافر ومرتد کے یہاں جانا قربانی کا جانور ذبح کرنا جائز نہیں بلکہ ان سے دور رہنے کا حکم ہے! ارشاد باری تعالیٰ ہے ، وَ اِذَا رَاَیْتَ الَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتّٰى یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِهٖؕ-وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ،،

اور اے سننے والے جب تو انہیں دیکھے جو ہماری آیتوں میں پڑتے ہیں تو ان سے منہ پھیر لے جب تک اور بات میں پڑیں اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔

( ترجمۂ کنز الایمان آیت نمبر ٦٨ سورۃ الانعام)

اس آیت مبارکہ سے ثابت ہے وہابی دیوبندی مرتد کے کسی بھی مجلس میں شامل ہونا جائز نہیں! فتاویٰ شارح بخاری جلد سوم میں ہے کہ، امام قاضی عیاض شفامیں اور علامہ شامی ردالمختار میں نقل فرماتے ہیں،اجمع المسلمون ان شاتمه كافر، من شك في عذابه وكفره كفر،، مسلمانوں کا اس پر اجماع ہے کہ جو کسی نبی کی توہین کرے وہ کافر ہے جو اس کے کفر وعذاب شک کرے وہ بھی کافر ہے ،،( الشهاب الثاقب ،ص، ٤٧)

(ردالمختار،ج، ٦، ص: ٣٧٠ ،)

حدیث شریف میں بدمذہبوں کے بارے میں ہے ، ایاکم و ایاهم لا يضلو نكم ولا يفتنو نكم ،اور فرمايا، لا تجالسو هم ولا تواكلوهم ولا تشار بو هم، ان کو اپنے سے دور رکھو وہ کہیں تم کو گمراہ نہ کر دیں کہیں وہ تم کو فتنہ میں نہ ڈال دیں ،، نہ ان کے ساتھ اٹھو ،نہ بیٹھو،نہ کھاؤ،نہ پیو-

(فتاویٰ شارح بخاری سوم ،ص، ٢٢٣)

چونکہ دیکھنے اور سننے والوں کے لئے یہی مفہوم ہوگا کہ زید نے وہابی کے نام قربانی کی ہے!  

اور وہابی اپنے عقائدِ کفریہ کے سبب خارج از اسلام اور مرتد ہے!

اور مرتد جب مسلمان نہیں تو اس کی قربانی کیسی؟


لہٰذا اگرچہ دعا وغیرہ نہیں پڑھی صرف بسم اللّٰہ الله اکبر پڑھ کر ذبح کر دیا ہے اس وجہ سے جانور نظر سے اوجھل نہ ہونے تک حلال ہوگیا ، مگر لوگوں کا فہم تو اسے قربانی ہی تصور کرے گا! 


لہٰذا زید پر اعلانیہ توبہ و استغفار ہے ! آئندہ اس طرح کے عمل سے بچنے عزم و ارادہ کے ساتھ!

اب اگر زید اعلانیہ توبہ نہ کرے تو سب مسلمانوں پر اس کا سماجی اور شرعی بائیکاٹ لازم ہے!

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا۔١٠/٧/٢٠٢٢/ بروز اتوار، ١٠ ذی الحجہ ١٤٤٣ھ،







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney