چوہا کھانا حرام ہے؟

سوال نمبر 2178
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ چوہا کھانا کیسا ہے ؟ 
المستفتی محمد سراج ضلع کشن گنج بہار


وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب :
چوہا کھانا حرام ہے  کیونکہ چوہا حشرات الارض میں سے ہے ۔
 نوکیلے دانتوں سے شکار کرنے والا ہر جانور حرام ہے
 محقق جلیل اعلی حضرت امام احمد رضا قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
"ہماری تمام کتبِ مذہب اور صحاحِ احادیثِ سید المرسلین صلی اللہ تعالٰی علیہم اجمعین میں صاف صریح حکمِ قطعی کلی بلااستثناء وتخصیص موجود ہے ، کہ ہر پرند اپنے پنجہ سے شکار کرنے والے حرام ہے، جیسے ہر درندہ دانتوں سے شکار کرنے والے۔عالمگیری میں بدائع سے ہے:”لایحلّ کل ذی مخلب من الطیر” ۔یعنی حرام ہے ہر پنچہ والا پرند۔ طحطاوی میں ہے :”لایحل سباع الوحوش والطیر” اھ ملخصا۔درندے وحشی وپرند سب حرام ہیں۔حموی پھر طحطاوی پھر شامی میں ہے :”الدلیل علیہ انہ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم نہی عن اکل کل ذی ناب من السباع، وکل ذی مخلب من الطیر”، رواہ وابوداؤدوجماعۃ”
(فتاوی رضویہ جلد ۲۰ صفحہ ۳۱۴ ) 
 اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:
"حشرات الارض حرام ہیں جیسے: چوہا، چھپکلی، گرگٹ، گھونس، سانپ، بچھو، مچھر، پسو، کٹھمل، مکھی، کلی، مینڈک وغیرہا۔”(بہارِ شریعت حصہ  ١۵ صفحہ ٣٢٦)
واللہ تعالیٰ اعلم 
کتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 
۱۳ محرم الحرام ۱۴۴۴ ھجری
۱۲ اگست ۲۰۲۲ عیسوی جمعہ مبارک






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney