قبلہ رخ وضوخانہ بنانا کیساہے؟

 سوال نمبر 2193


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ 

مفتیان کرام کے بارگاہ مسٸلہ ہے کی مسجد کے اندر قبلہ کے رخ پر وضوخانہ بنوانا کیسا ہے؟

ساٸل۔۔۔  محمد زبیر بلرامپوری

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب: داخل مسجد یعنی وہ جگہ جو مسجد کے حکم میں ہوگٸ اس میں سرےسے وضوء خانہ بنوانا ناجاٸز ہے!البتہ خارج مسجد میں وضوء خانہ کارخ قبلہ طرف ہو تو افضل ہے! کیوں کہ ایسی صورت میں متوضٸین کی چہرے قبلےکی جانب ہوں گے کہ یہ مستحب ہے! جیساکہ علامہ حسن عمار شرنبلالی متوفی ١٠٦٩ ھ تحریر فرماتے ہیں۔(یستحب للمتوضی ) استقبال القبلة(نورالایضاح ، کتاب الطہارة ، ص ٤٤مکتبة البشریٰ پاکستان}

اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتےہیں۔وضو کرتے وقت کعبہ رو! (یعنی قبلے کی طرف چہرہ ہونا(بہار شریعت ، حصہ٢  ص ٢٩٦  {قادری کتاب گھر)

تنبیہ : قبلہ کی طرف چہرہ کرکے وضوء کرنا گرچہ مستحب ہے مگر کلی ، رینٹ ، کھنکار کرتےوقت چہرہ قبلے کو نہ ہو بلکہ داٸیں باٸیں یا نیچے کی طرف چہرہ کرکے تھوکے کھنکارے .واللّٰه و رسولہ اعلم

کتبہ

عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقـام دھــونرہ ٹانڈہ ضـــلع بریلی شــریف {یوپی}

٤ صفرالمظفر ٤٤٤١؁ھ بروز جمعہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney