انگلی کٹنے پر خون چوسنا کیساہے؟

 سوال نمبر 2192

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ کانٹا لگنے  یا کٹ جانے پر جو خون نکل آتا ہے اکثر لوگ اس کو چوس لیتے ہیں یہ کیسا ہے

جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں!

سائل ۔۔۔ محمد اظہر الدین عظیمی بہار کھگڑیا پھولتوڑا

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ 

اگر خون نکل کر بہ گیا تب یہ نجاست غلیظہ ہے کہ جسکاپینا چاٹنا چوسنا حرام اشدحرام ہے! جیسا رب قدیر قرآن شریف میں ارشادفرماتا ہےقُلْ لَّاۤ اَجِدُ فِیْ مَاۤ اُوْحِیَ اِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰى طَاعِمٍ یَّطْعَمُهٗۤ اِلَّاۤ اَنْ یَّكُوْنَ مَیْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا تم فرماؤ میں نہیں پاتا اس میں جو میری طرف وحی ہوئی کسی کھانے والے پر کوئی کھانا حرام مگر یہ کہ مردار ہو یا رگوں کا بہتا خون ( کنز الایمان ، سورہ انعام ، آیت نمبر ١٤٥)

ایک مقام پر اور فرماتاہے۔اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ  اس نے یہی تم پر حرام کئے ہیں مردار اور خون اور سُور کا گوشت اور وہ جانور جو غیر خدا کا نام لے کر ذبح کیا گیا. (کنز الایمان سورہ بقرہ آیت نمبر ۱۷۳)

ایک مقام پر اور فرماتاہے۔حُرِّمَتْ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةُ وَ الدَّمُ وَ لَحْمُ الْخِنْزِیْرِ تم پر حرام ہے مُردار اور خون اور سور کا گوشت.( کنز الایمان ، سورہ ماٸدہ ، آیت ٣)

علامہ شیخ برہان الدین مرغینانی متوفی ٥٩٣ ھ تحریر فرماتے ہیں ۔من النجس المغلظ کدم (کدم الساٸل)(الھدایة مع الدرایة ، المجلدالثانی کتاب الطہارت ، ص ٧١

{مکتبہ رحمانیہ لاھور}

اور ایسا ہی بہارشریعت ، حصہ٢ ، ص ٣٩٠ پر ہے{رضوی کتاب گھر}

اور ہاں خون نکلا مگر بہا نہیں تو یہ نجاست غلیظہ کےحکم میں تو نہیں ہے مگر اسکا بھی چاٹنا  خلاف تہذیب و تقدس انسانیت کےخلاف ہے.واللّٰه و رسولہ اعلم

کتبہ

*عبیـــداللّٰه حنفــی بریلوی مقـام دھــونرہ ٹانڈہ ضـــلع بریلی شــریف {یوپی}*

٤ صفرالمظفر ٤٤٤١؁ھ بروز جمعہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney