آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اناج کا لالچ دیکر کبوتر شکار کرنا کیساہے؟

 سوال نمبر 2206

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام اس مسئلہ ذیل کے  بارے میں کہ اناج کا لالچ دے کر کبوتر کو شکار کرکے کھانا کیسا اور شکار کیے گئے ان کبوتر کے بارے میں کیا حکم ہے کہ جو کسی شخص کا پالتو کبوتر ہے کیا اس کو  کھا سکتے ہیں یا آزاد کر دیا جائے؟
المستفتی ۔۔۔ طلحہ خان نظامی نالاسوپارہ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب بعون اللہ و رسولہ
اناج دانےکےذریعے کبوتر ودیگر حلال طیور کاشکار جاٸز ہے!
ہاں زندہ جانور کےذریعے شکار کرنامنع ہے!
مثلاجال بچھایا اسی جال پر کوٸی زندہ پرندہ یاجانور وغیرہ ہلگادیااب کوٸی پرندہ آکر اس زندہ پرندےپر جھپٹے تو یہ منع ہےکیوں کہ یہ کسی ذی جان کوتکلیف دینا ہے!

اسی کےمثل حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ  نے ایک مسٸلہ تحریر فرمایاہے۔۔۔۔

بعض لوگ مچھلیوں کے شکار میں زندہ مچھلی یازندہ مینڈ کی کانٹے میں پرو دیتے ہیں اور اس سے بڑی مچھلی پھنساتے ہیں ایسا کرنا منع ہے کہ اس جانور کو ایذا دینا ہے اسی طرح زندہ گھینساکانٹے میں پرو کر شکار کرتے ہیں یہ بھی منع ہے۔

بہارشریعت ، حصہ١٧ ، ص ٦٩٤
{رضوی کتاب گھردھلی}

یعنی کانٹےمیں زندہ گھینسا یاکوٸی کیڑا پرونا اسکو سخت ایذا دینا ہے جس کی اسلام اجازت نہیں دیتا ہاں اگر اسی کانٹے میں آٹا یا غیر جاندار چیز لگاکر شکار کرےتب کوٸی حرج نہیں!
لہذا مذکورہ مسٸلہ  پر قیاس کرتے ہوۓ دانا اناج کےذریعے شکار کرنا درست ہے کچھ لوگ اسکو دھوکا کہتے ہیں مگر درحقیقت یہ دھوکا نہیں!

کبوتر کاجو مالک ہے وہ اسی کا ہے لہذا کسی غیر کا مال بغیراسکی اجازت کھالینا حرام ہے کہ یہ چوری ہے قرآن مجید میں رب تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے۔۔۔

وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ

اور آپس میں ایک دوسرےکا مال ناحق نہ کھاٶ

کنزالایمان ، سورہ بقرہ ، آیت ١٨٨

مذکورہ آیت کریمہ کی تفسیر میں مفسرین نےچوری ، غصب وغیرہ کردہ اموال کو استعمال کرنےوالےکے حق میں بہت سخت وعیدیں بتاٸی ہیں!

لہذا اس کبوتر کو فورا آزاد کردے اور اگر اسکو کھالیا تو توبہ کرے اور اسکےمالک کواسکی بازارو قیمت ادا کرے!

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت میں تحریر فرمایا ہے۔۔۔۔۔

وَكُلَّ مَا ذَكَرْنَا أَنَّهُ يَجُوزُ بَيْعُهُ يَجِبُ الضَّمَانُ بِإِتْلَافِهِ.

الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالخامس ، کتاب الصید ، ص ٥١٥
{بیروت لبنان}

واللّٰه و رسولہ اعلم

*کتبـــــہ*
*عبیـــداللّٰه حنفــی بریلوی مقـام دھــونرہ ٹانڈہ ضـــلع بریلی شــریف {یوپی}*
٥ صفرالمظفر ٤٤٤١؁ھ بروز اتوار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney