کیا حرام کام میں بھی والدین کی اطاعت لازم ہے؟

 سوال نمبر 2214


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام اس مسئلہ ذیل کے  بارے میں کہ  زید ایک دیہات میں اپنے والدین کے ساتھ رہنے والا ہے مسئلہ یہ ہے کہ زید کو اسکے والدین غیر شرعی رسم و رواج کرنے پر امادہ کرتے ہیں جیسا کہ شادی بیاہ کے موقع پر جہیز کا مطالبہ وہ ناچ گانا کا انتظام کرنا۔ زید کے بہت ہی سمجھانے کے بعد بھی وہ کسی طرح سے نہیں سمجھتے ہیں اب اگر زید انکا حکم نہ مانے تو اس سے بہت ناراض ہو جایا کرتے ہیں ایسی صورت میں زید کے لیے کیا حکم ہیں؟ 


طلحہ خان نظامی 

نالاسوپارہ



وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک الوھاب 

 زید کے لئے حکم شرع یہ ہے کہ ایسی صورت میں اپنے والدین کی بات نہ مانے اور شریعت کے حکم پر عمل کرے تو زید گنہگار نہیں ہوگا، والدین کو بھی جائز نہیں کہ بیٹے کو شریعت مطہرہ کے خلاف کسی کام کا حکم دیں اگر دیں گے تو وہ (والدین) بھی گنہگار ہوں گے، زید اپنے والدین کی بات مانے گا تو زید کو بھی گناہ ہوگا۔

التفسیر المظہری میں ہے:

(مسئلة) "لا يجوز إطاعة الوالدين إذا امرا بترك فريضة او مكروه تحريما لان ترك الامتثال لأمر الله والامتثال لأمر غيره اشراك معنى ولما روينا من قوله عليه السّلام  ( لاطاعة للمخلوق فى معصية الخالق) ويجب إطاعتهما إذا أمرا بشئ مباح لا يمنعه العقل والشرع "،  (سورۃ لقمان،ج ٧، ص ٢٦٤ ۔ دار احیاء التراث العربی، بیروت۔ لبنان)



واللہ تعالی اعلم بالصواب 



کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney