سترہ ستمبر کو دکان کی صفائی کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 2228

 الســـلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ 17ستمبر کو مشرکین لوہار سنار گاڑی بنانے والے مستری وغیرہ اپنی دکانوں اور گاڑیوں کو صفائی ستھرائی کرکے  اپنے دیوتاوشوکرما کا پوجا کرتے ہیں اسی دن مسلمان مکینیکل مستری بھی اپنی دکانوں کی صفائی کرتے ہیں اور دوکانوں کو سجاتے ہیں اور وشوکرماکی پوجا تونہیں کرتے لیکن فاتحہ وغیرہ کراتے ہیں تو 17ستمبرکومسلمانوں کو مشرکین کی طرح اپنی دکانوں کو سجانا اور صفائی کرنا اورفاتحہ دلانا شرعا کیسامدلل جواب عنایت فرماکرعنداللہ ماجور ہوں
 المستفتی  غلام مرتضی قادری چھپرہ بہار

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ 
الجواب جس دن کفار مذکورہ چیزیں کرتے ہیں  مسلمانوں کو چاہیے کہ اس دن ایسا نہ کریں دوسرے دن کریں تاکہ غیروں کی مشابہت سے محفوظ رہیں کیونکہ اگر مشابہت کی نیت ہے تو اگرچہ مسلمان اس دن فاتحہ کروائیں  تو مشابہت کی وجہ سے ممنوع ہوگا : 
حدیث شریف میں ہے،  من تشبہ بقوم فھو منھم: یعنی جو کسی قوم سب مشابہت پیدا کرے وہ انہیں میں سے ہے
ہاں اگر مشابہت کی نیت نہ ہو تو حرج نہیں ، 
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں تشبہ وہی ممنوع و مکروہ ھے جس میں فاعل کی نیت تشبہ کی ہو یا وہ شی ان بد مذہبوں کا شعار  خاص یا فی نفسہٖ شرعا کوئی حرج رکھتی ہوں بغیر ان صورتوں کے ہرگز کوئی وجہ ممانعت نہیں۔ (فتاوی رضویہ نہم نصف اول صفحہ ۱۹۱)والله تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 
۱۸ صفر المظفر ۱٤٤٤ھجری
۱۶ ستمبر ۲۰۲۲ عیسوی جمعہ









ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney