خلع کے بعد نکاح میں لانے کےلئے حلالہ کرناہوگا؟

 سوال نمبر 2195

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں زید کی بیوی نے زید سے خلع  لیا اب زید اپنی بیوی ہندہ کو اپنے نکاح لانا چاہتا ہے تو حلالہ کرنا ضروری ہے یا ایسے ہی نکاح ہو جائے گا

سائل محمد فرحان اختر مرادآباد یوپی الہند

جلد از جلد جواب عنایت فرمائیں 


وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ

الجواب :خلع  سے  قبل اگر دو طلاقیں نہیں دے چکا ہے  تو عدت کے اندر یا عدت گزر جانے کے بعد  دوبارہ نیا نکاح نئے مہر سے کرسکتا ہے  حلالہ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ خلع سے ایک طلاق بائن واقع ہوتی ہے  جیسا کہ امام مرغینانی علیہ الرحمہ فرماتےہیں: " فاذا فعلا ذالک وقع بالخلع تطلیقۃ بائنۃ "(الھدایۃ جلد سوم صفحہ ۲۸۰ باب الخلع) 

 جب کہ میاں بیوی نےیہ کرلیا تو خلع کےذریعہ ایک طلاق بائن واقع ہوگئی “

ہاں اگر خلع سے قبل دو طلاق دے چکا ہے  تو اب خلع کے بعد عورت مغلظہ ہوگئی بغیر حلالہ دوبارہ نکاح نہیں کرسکتا، 

قال اللہ تعالیٰ. فَإِن طَلَّقَھَا فَلاَ تَحِلُّ لَہ مِن بَعدُ حَتی تَنکِحَ زَوجًا غَیرَہ " اھ 

والله تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۳ صفر المظفر۱٤٤٤ھجری 

۱ ستمبر ۲۰۲۲ عیسوی پنجشنبہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney