چھٹ پوجاکی منت ماننےوالوں پر کیاحکم ہے؟

(سوال نمبر 2297)

 الاسفتتاء:- السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی مسلم چھٹ پوجنے کا منت مانے تو اس کا کرنا ضروری ہے ؟ اگر کرے گا  تو اس پر حکم شرع کیا ہوگا جواب عنایت فرماکر اپنا مشکور و ممنون بنائیں 
(مستفتی محمد رضا فیضی سیتامڑھی بہار) 

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
 الجواب چھٹ پوجا کی منت ماننا شرک ہے،  اور شرک کفر کی سب سے بدترین قسم ہے 
ارشاد باری تعالی وَ لَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَۘ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۫-  (پ20، القصص:88
ترجمۂ کنز الایمان:اور اللہ کے ساتھ دوسرے خدا کو نہ پوج اس کے سوا کوئی خدا نہیں
معلوم ہوا کہ غیرِ خدا کو خدا سمجھ کر پکارنا یا پوجنے کی منت ماننا شرک ہے کیونکہ یہ غیر خدا کی ایک قسم کی عبادت ہے
 بہار شریعت میں ہے: شرک کے معنی غیرِ خدا کو واجبُ الوجود یا مستحقِ عبادت جاننا، یعنی اُلوہیت میں   دوسرے کو شریک کرنا اور یہ کفر کی سب سے بدتر قسم ہے( حصہ اول صفحہ 184)

لہذا معلوم ہوا اس طرح کی منت ماننا ہی شرک ہے چہ جائیکہ پورا کرنا اگر کسی نے اس طرح کی منت مانی ہے تو اس پر توبہ تجدید ایمان لازم ہے بیوی رکھتا ہے تو تجدید نکاح بھی ، والله تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۲۶ ربیع النور شریف ۱۴۴۴ ھجری
۲۳ اکتوبر ۲۰۲۲ عیسوی یکشنبہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney