شیروانی میں نکاح ہوسکتا ہے؟

(سوال نمبر 2310)

 السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہے علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ شیروانی پہن کر کیا نکاح نہیں ہوتا ہے اگر نہیں ہوتا ہے تو کس شیروانی پر؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(سائل:محمد نوشاد عالم اسلامپور، بنارس)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:شیروانی پہن کر بھی نکاح ہوجاتا ہے کیونکہ نکاح دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کے ذریعے منعقد ہوجاتا ہے، اِس کیلئے شیروانی نہ پہنے ہونا شرط نہیں ہے۔چنانچہ علامہ ابو الحسین احمد بن محمد قدوری حنفی متوفی٤٢٨ھ لکھتے ہیں:النکاح ینعقد بالایجاب والقبول ولا ینعقد نکاح المسلمین الا بحضور شاھدین۔ملخصًا(مختصر القدوری،ص٢٩٢)
یعنی،نکاح ایجاب وقبول کے ذریعے منعقد ہوجاتا ہے اور مسلمانوں کا نکاح منعقد نہیں ہوتا مگر دو گواہوں کی موجودگی میں۔
   پس معلوم ہوا کہ کسی بھی قسم کی شیروانی پہن کر نکاح بلاشبہ منعقد ہوجائے گا لہٰذا اس کے برخلاف کہنا اور سمجھنا بالکل بھی درست نہیں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
پیر،٤/ربیع الآخر،١٤٤٤ھ۔٣١/اکتوبر،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney