دوسال شوہر دور رہا پھر انتقال ہوا تو عدت کا کیا معالہ ہے؟

سوال نمبر 2328


 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اِس مسئلہ میں کہ ایک عورت اپنے شوہر سے دو سال تک جدا رہی اِس کے بعد اُس کے شوہر کا انتقال ہوگیا اب دوسرا نکاح کرنا چاہتی تو کیا عدت گزرانا ہوگا؟

(سائل:محمد سہیل رضا قادری، لکھیم پوری)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:مذکورہ خاتون پر عدّت گزارنا لازم ہے اگرچہ وہ شوہر کی وفات سے قبل اُس سے دو سال تک جدا رہی کیونکہ وفات کی عدّت بعدِ وفات ہی شروع ہوتی ہے۔چنانچہ علامہ ابو الحسن علی بن ابی بکر مرغینانی حنفی متوفی٥٩٣ھ لکھتے ہیں:(ابتداء العدة فی الوفاة عقیب الوفاة) لان سبب وجوب العدة الوفاة، فیعتبر ابتداؤھا من وقت وجود السبب۔ملخصًا(بدایة المبتدی وشرحہ الھدایة،١٦٥/٢)

یعنی،عدّتِ وفات کی ابتداء وفات کے بعد ہوتی ہے کیونکہ وُجوبِ عدّت کا سبب وفات ہے لہٰذا سبب پائے جانے کے وقت سے اس کی ابتداء کا اعتبار کیا جائے گا۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔

محمد اُسامہ قادری

پاکستان، کراچی

جمعہ،١٤/جمادی الاولیٰ،١٤٤٤ھ۔٩/دسمبر،٢٠٢٢ء



مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں 







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney