طلاق دی دی دی دی کہاتو کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 2351


السلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ۔

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اِس مسئلہ میں کہ زید نے اپنی بیوی سے کہا میں نے تجھے طلاق دی ، اس کے بعد لفظ دی دی دی کہا تو طلاق کونسی واقع ہوگی؟ واضح رہے کہ شادی کو آٹھ دس سال ہوچکے ہیں اور اُن کے دو بچے بھی ہیں، جواب عنایت فرمائیں اور عند اللہ ماجور ہوں۔

(المستفتی:محمد دانش، مرادآباد)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:صورتِ مسئولہ میں برتقدیر صدقِ سائل زید کی بیوی پر طلاقِ مغلظہ یعنی تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں لہٰذا اب حلالہ شرعیہ کے بغیر ان دونوں کا نکاح نہیں ہوسکتا ہے۔چنانچہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں امام احمد رضا خان حنفی متوفی١٣٤٠ھ لکھتے ہیں:اگر واقع میں (ہم نے طلاق دی دی دی) تین بار دی کا لفظ کہا تو اس پر فرض ہے کہ اسے چھوڑدے اور بے حلالہ ہاتھ نہ لگائے اگر خلاف کرے گا مبتلائے زنا ہوگا اور مستحق عذاب شدید۔

(فتاوی رضویہ،٩٠/١٢)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔

محمد اُسامہ قادری

پاکستان، کراچی

جمعرات،١٩/جمادی الاخری،١٤٤٤ھ۔١٢/جنوری،٢٠٢٣







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney