آیت سجدہ پڑھ کر آگے پڑھا تو کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 2354
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام و مفتیان کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ غیر نماز میں قرآن کی تلاوت کر رہا تھا اورسجدہ والی آیت آئی اس کو چھوڑ کر آگے بڑھ گیا تو ایسا کرنا کیسا، اس شخص کا کیا ہے؟ کیا وہ گناہ گار ہو گا علمائے کرام رہنما فرمائے عین نوازش ہو نگی کرم ہوگا
المستفتی:- محمد اظہر الدین نوری (ممبئی)
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب 
نماز میں ہوں یا غیر نماز میں دوران تلاوت آیت سجدہ ترک کرکے (چھوڑ کر) بقیہ آیت کی تلاوت کرنا مکروہ تحریمی ہے !
الدر المختار شرح تنویر الابصار میں ہے 
(وَكُرِهَ تَرْكُ آيَةِ سَجْدَةٍ وَقِرَاءَةُ بَاقِي السُّورَةِ) لِأَنَّ فِيهِ قَطْعَ نَظْمِ الْقُرْآنِ وَتَغْيِيرَ تَأْلِيفِهِ، وَاتِّبَاعُ النَّظْمِ وَالتَّأْلِيفِ مَأْمُورٌ بِهِ، (بَدَائِعُ) وَمُفَادُهُ أَنَّ الْكَرَاهَةَ تَحْرِيمِيَّةٌ۔۔ (جلد اول صفحہ ١٠٤، دارالکتب علیمیہ، بیروت، لبنان)
اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ پوری سورت پڑھنا اور آیت سجدہ چھوڑ دینا مکروہ تحریمی ہے۔ (بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر ٧٣٧ )
لہٰذا ایسا کرنے والا گنہگار ہوگا۔ 
واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ
 محمد مدثر جاوید رضوی
 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 
ضلع۔ کشن گنج، بہار






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney