• Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں
مسائل شرعیہ
  • Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں

28 ذوالقعدة بروز منگل 1446ھ

آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہومنمازاعضاء وضو پر مسح کرنے والا امامت کرسکتاہے؟

اعضاء وضو پر مسح کرنے والا امامت کرسکتاہے؟

SRRazmi مارچ 10, 2023 نماز

 السلام علیکم ورحمت اللہ برکاتہ

  کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درج ذیل مسئلے میں کہ اگر کسی امام یا پھر جو امام بنانے کے لائق ہو  کا ہا تھ یا پاؤں ٹوٹ جائے یا موچ آجائے یا درد ہوجائے چوٹ کی بنا پر یا اور اسکی مذکورہ جگہوں میں پٹی بندھی ڈاکٹر کے کہنے کے مطابق چالیس دن یا تیس دن تک اور بغیر کسی تکلیف کے حالت بندش پٹی میں نماز پڑھانا جائز ہے یا نہی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عطا فرماکر شکریہ کا موقع فراہم کریں؟

 المستفتی؛ ذاکر ساحل مدھوپوری

-----------------------------------------------------

              ﴿بسم اللّٰه الرحمن الرحیم﴾

الجواب بعون الملک الوھاب:مذکورہ جگہوں میں پٹی بندھی ہو تو وضو میں پٹی والا عضو دھونے کے بجائے پٹی پر مسح کرلے تو وضو ہوجائے گا۔ اور پٹی پر پانی بہانا نقصان نہ کرتا ہو (مثلاً: پلستر چڑھا ہو ) تو پٹی کے اوپر پانی بہانے یا گیلا ہاتھ پھیر دینے سے وضو اور غسل ادا ہوجائے گا۔

        "الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 280):

"(ويجوز) أي يصح مسحها (ولو شدت بلا وضوء) وغسل دفعاً للحرج (ويترك) المسح كالغسل (إن ضر، وإلا لا) يترك (وهو) أي مسحها (مشروط بالعجز عن مسح) نفس الموضع (فإن قدر عليه فلا مسح) عليها. والحاصل لزوم غسل المحل ولو بماء حار، فإن ضر مسحه، فإن ضر مسحها، فإن ضر سقط أصلاً ... (والرجل والمرأة والمحدث والجنب في المسح عليها وعلى توابعهما سواء) اتفاقاً".

(ترجمہ: اور مسح کرنا جائز ہے خواہ شدید ہی کیوں نہ ہو بغیر وضو کے اور دفع حرج کے سبب دھوئے اور اگر تکلیف ہو تو مسح بھی چھوڑدے جیسے غسل کو (عذر کی بنا پر چھوڑ دیاجاتا ہے) ورنہ نہیں اور مسح کو چھوڑنا خاص اسی جگہ مسح کرنے سے عجز کے ساتھ مشروط ہے پھر اگر دھونے پر قادر ہو تو اس پر مسح نہیں ہے۔اس کا حاصل یہ ہے کہ اس جگہ کو دھونا لازم ہے اگرچہ گرم پانی سے۔ اور اگر مسح کرنے سے تکلیف ہو تو مسح بھی ساقط ہوجائے گا.......(اس صورت میں آدمی عورت محدث جنبی سب اس پر اور اسکے توابع پر مسح کرنے میں یکساں ہیں) بالاتفاق"۔

اب رہی ایسے شخص کی امامت تو مفتی جلال الدین احمد الامجدی "فتاویٰ فقیہ ملت جلد اوّل صفحہ ٧٦"میں فرماتے ہیں کہ: حضور صدر الشریعہ علیه الرحمہ تحریر فرماتے ہیں: اعضائے وضو کا دھونے والا پٹی پر مسح کرنے والے کی اقتداء کرسکتا ہے۔ (بہار شریعت حصہ سوم صفحہ ١٢١)۔ اور فتاویٰ عالمگیری مع خانیہ جلد اوّل صفحہ ٨٤ میں ہے۔ یجوز اقتداء الغاسل بما مسح الخف وبالماسح علی الجبیرۃ اھ۔(ترجمہ: اعضائے وضو دھونے والے کے لئے موزوں پر اور پٹی پر مسح کرنے والے کی اقتداء کرنا جائز ہے) اور چونکہ پلاسٹر پٹی ہی کے حکم میں ہے اس لیے زید امامت کرسکتا ہے بشرطیکہ اور کوئی وجہ مانع نہ ہو۔ والله تعالیٰ أعلم بالصواب۔ 

کتبه: وکیل احمد صدیقی پھلودی

خادم الجامعۃ الصدیقیه سوجا شریف باڑمیر راجستھان۔

٤ شعبان المعظم ١٤٤٤ھ ٢٥ فروری ٢٠٢٣ء بروز سنیچر



مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں 




Join our WhatsApp Channel


ملتے جلتے مراسلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

ضروری معلومات

  • زکوۃ کلکولیٹر
  • فطرہ کیلکولیٹر
  • منتظمین مسائل شرعیہ

پیروکاران

معاونین مسائل شرعیہ

گروپ جوائن کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

5262331

مشہور اشاعتیں

کتا کاٹے ہوئے جانور کے قربانی کا شرعی حکم

قربانی کی منت مانی تو کیا حکم ہے؟

قربانی کے متعلق چند سوالات

کیا نابالغ پر حج فرض ہے؟ اگر کر لیا تو حاجی کہنا کیسا؟ ‏

مقروض کی قربانی مانی جائے گی یا نہیں؟

Created By SR Razmi | Powered By SR Money Since 24/03/2019
Created By SRRazmi Powered By SRMoney

    ایک ضروری اعلان