خالہ کی نواسی سے شادی کرنا کیساہے؟

 سوال نمبر2390

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ اپنی خالہ کی لڑکی کی لڑکی سے شادی یعنی نکاح کرنا کیسا ہے؟ جواب حوالے کے ساتھ ارسال فرما دیں تو مہربانی ہوگی۔
(سائل غلام نبی قادری اشرفی، انڈیا)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:صورتِ مسئولہ میں نکاح جائز ہے بشرطیکہ کوئی اور مانع اَمر مثلاً رضاعت وغیرہ نہ ہو۔
   اور یہ اِس لئے کہ جب خالہ کی بیٹی سے نکاح جائز ہے تو خالہ کی نواسی سے نکاح کرنا بدرجہ اَولیٰ جائز ہے کہ یہ اور دُور کا رشتہ ہے۔چنانچہ علامہ کمال الدین ابن ہمام حنفی متوفی٨٦١ھ اور ان کے حوالے سے علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ لکھتے ہیں:تحل بنات العمات والاعمام والخالات والاخوال۔
(فتح القدیر شرح الھدایة،١١٧/٣)
(رد المحتار علی الدر المختار،٢٨/٣)
یعنی،پھوپھی، چچا، خالہ اور ماموں کی لڑکیوں سے نکاح حلال ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
٤/شعبان،١٤٤٤ھ۔٢٥/فروری،٢٠٢٣م






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney