سورہ کوثر کی دو آیت تلاوت کی تو نماز ہو ئی؟

سوال نمبر 2398


 السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلۂ ذیل کے بارے میں کہ زید نماز جمعہ میں دوسری رکعت میں سورۂ کوثر کی صرف دو آیتیں ( اِنَّاۤ اَعْطَیْنٰكَ الْكَوْثَرَ ،فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَ انْحَرْ) پڑھ کر رکوع کرلیا اس صورت میں نماز ہوگئی یا نہیں؟
سائل : محمد سجاد عالم رضوی کوٹہ راجستھان
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک العزیز الوھاب
صورت مستفسرہ میں نماز ہو گئی ، نماز میں ایک آیت پڑھنا فرض ہے ،اور مکمل سورہ فاتحہ اور بعد ازاں تین چھوٹی آیتوں یا تین چھوٹی آیتوں کے مقدار ایک بڑی آیت کا پڑھنا واجب ہے نماز میں تو کیونکہ مذکور بالا سورۃ میں لکھے ہوئے ستائیس حروف ہیں جب کہ پڑھے تیس گۓ ہیں ،وہ اس لۓ کہ تین جگہوں پر حروف مشدد ہیں ، بس اسی وجہ سے یہ تیس حروف ہو گئے ، جب کہ اگر کسی شخص نے کسی ایسی آیت کو پڑھا جس میں پچیس حروف پڑھے یا لکھے گئے ہوں تب بھی بحکم فقہاء نماز ہو جاۓ گی ، 
 جد الممتار میں ہے ،
أقول: بلی ! فقوله تعالى: ﴿قُمْ فَأَنْذِرُ ، وَرَبَّكَ فَكَبٌِرُ ، وَثِيَابَكَ فَطَهٌِرْ [المدثر: ٢-٤] ، ثمانية و عشرون حرفا مقروءاً وخمسة وعشرون مكتوباً، وقوله تعالى: وَ الْفَجْرِ ، وَلَيَالٍ عَشْرٍ : والشَّفْعِ وَالْوَتْرِ ﴾ [الفجر: ١-٣]، خمسة وعشرون حرفاً والمكتوب ستة وعشرون ، فإذن ينبغي إدارة الحكم على خمسة و عشرين حرفاً سواء أريدت المقروءات كما هو الأليق أو المكتوبات.
میں کہتا ہوں ،کیوں نہیں ، اللہ عزوجل فرماتا ہے ،(قُمْ فَأَنْذِرُ ، وَرَبَّكَ فَكَبٌِرُ ، وَثِيَابَكَ فَطَهٌِرْ) اس میں اٹھائیس حروف پڑھے گۓ ہیں ،اور (جب کے) پچیس لکھے ہوئے ہیں، 
اور اللہ عزوجل فرماتا ہے (وَ الْفَجْرِ ، وَلَيَالٍ عَشْرٍ : والشَّفْعِ وَالْوَتْرِ ) اس میں پچیس حروف پڑھے گئے ہیں ،اور (جب کے) لکھے ہوئے چھبیس حروف ہیں تو اسی کے تحت تب تو مناسب ہے کہ حکم دائر ہو پچیس حروف پر ، چاہیں کہ پڑھے ہوئے مراد لۓ گۓ ہوں جیسا کہ یہی  زیادہ مناسب اور لائق ہے یا لکھے ہوئے لۓ گۓ ہوں ،( المجلد الثالث ص ١٥٣ المدينة العلمية )
فتاوی رضویہ میں ہے ،
نمازمیں ایک آیت پڑھنا فرض ہے مثلًا " الحمد ﷲ رب العٰلمین " اس کے ترک سے نماز نہ ہوگی اور پُوری سورہ فاتحہ اور اس کے بعد تین آیتیں چھوٹی چھوٹی یا ایک آیت تین چھوٹی آیتوں کے برابر ہو پڑھنا واجب ہے ، اگر اس میں کمی کرے گا نماز تو ہوجائے گی یعنی فرض ادا ہو جائے گا مکروہ تحریمی ہوگی، بھول کر ہے تو سجدہ سہو واجب ہوگا اور قصدًا ہے تو نماز پھیرنی واجب ہوگی ،اور بلا عذر ہے تو گناہ گار بھی ہوگا ، مثلًا تین آیتیں ہیں " ثُمَّ نَظَرَ ﴿ۙ۲۱﴾ ثُمَّ عَبَسَ وَ بَسَرَ ﴿ۙ۲۲﴾ ثُمَّ اَدْبَرَ وَاسْتَکْبَرَ " 
( ج ٦ ص ٣٤٧ رضا فاؤنڈیشن لاہور )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معراج رضوی واحدی سنبھل










ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney