مالک نصاب اپنے نام کے بجائے اہلیہ کے نام قربانی کرے تو؟

سوال نمبر2402

 السلام علیکم سوال۔ جس پر قربانی واجب تھی اسنے آج بال منڈوا لیا ھے کیا وہ اپنے نام سے قربانی کروا سکتا ھے۔   یا وہ اپنی اہلیہ محترمہ کے نام سے کروا دے    امید رکھتا ہوں جلدی جواب ملنے کا

المستفتی۔ اظہار حسنین 


وعلیکم السلام 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

جی بالکل ان کو اپنے نام پر قربانی کرنا واجب ہے اگر وہ اپنے نام پر قربانی کرنے کے بجائے اپنی بیوی کے نام پر کریگا جب بھی ان پر قربانی کرنا واجب ہوگا اسلئے کہ وہ خود مالک نصاب ہے اگر اپنے نام پر نہیں کرے گا تو گنہگار ہوگا جن پر قربانی کرنا واجب ہو ان کو بال ناخن وغیرہ نہ منڈوانا مستحب ہے (یعنی کرے تو بہتر ہے نہ کرے تو مضائقہ نہیں) مستحب فعل کے لئے واجب کا ترک کرنا جائز نہیں!

فتاویٰ رضویہ میں ہے : یہ حکم صرف استحبابی ہے کرے تو بہتر ہے نہ کرے تو مضائقہ نہیں، نہ اس کو حکم عدولی کہہ سکتے ہیں نہ قربانی میں نقص آنے کی کوئی وجہ، بلکہ اگر کسی شخص نے ۳۱ دن سے کسی عذر کے سبب خواہ بلا عذر ناخن تراشے ہوں نہ خط بنوایا ہو کہ چاند ذی الحجہ کا ہوگیا تو وہ اگر چہ قربانی کا ارادہ رکھتا ہو اس مستحب پر عمل نہیں کرسکتا اب دسویں تک رکھے گا تو ناخن وخط بنوائے ہوئے اکتالیسواں دن ہوجائے گا، اور چالیس دن سے زیادہ نہ بنوانا گناہ ہے۔فعل مستحب کے لئے گناہ نہیں کرسکتا۔ (فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٢٠ ص ٢٥٣ مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا)


 واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار




مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں 







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney