سوال نمبر 2413
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کنڈے کی راکھ پاک ہے یا ناپاک مدلل جواب عنایت فرمائیں
از __ محمد زبیر رضا
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الغفار
گوبر کے اوپلے کی راکھ پاک ہے جبکہ اسکا جلنا انتہا کو پہنچ جاۓ یعنی اگر کنڈے جل رہے تھے مکمل جلے بغیر بجھ گۓ تو پاکی کا حکم نہیں دیاجاۓ گا علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے وَمِنْهَا) الْإِحْرَاقُ السِّرْقِينُ إذَا أُحْرِقَ حَتَّى صَارَ رَمَادًا فَعِنْدَ مُحَمَّدٍ يُحْكَمُ بِطَهَارَتِهِ وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى. هَكَذَا فِي الْخُلَاصَةِ. گوبر جلایا جاۓ حتی کہ وہ راکھ ہوجاۓ تو امام محمد رحمة اللہ علیہ کےنزدیک وہ راکھ پاک ہوگٸ اور اسی پر فتوی ہے اور یہ خلاصہ میں مذکور ہے
(الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالاول ، کتاب الطہارة ، ص ٤٩{بیروت لبنان}
اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔اپلے کی راکھ پاک ہے اور اگر راکھ ہونے سے قبل بجھ گیا تو ناپاک۔(بہارشریعت ، حصہ٢ ، ص٣٩٦{مکتبہ مدینہ دھلی}واللہ و رسولہ اعلم
کتبہ
عبیداللّٰه حنفیؔ بریلوی مقام دھونرہ ٹانڈہ ضلع بریلی شریف {یوپی}
١٦ /رمضان المبارک/ ١٤٤٤ھ
٥/ذوالحجہ/ ٢٠٢٣ء
مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں
0 تبصرے