وہابی دیوبندی کے پیچھے نماز پڑھنا کیساہے؟

 السلام علیکُم ورحمتہ اللهِ وبرکاتہ 

سوال کیا فرماتے ہیں علمائے اہلسنت اس مسئلہ کے بارے میں دیوبندی وہابی کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بہت بہت مہربانی ہو گی 

(المستفتی غلامِ مصطفی' قادری گیا بہار)


وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

دیوبندی وہابی اپنی عقائد خبیثہ کی بنیاد پر کافر و مرتد ہیں ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں اور نا ہی انکی نماز نماز ہے، اسلئے کہ نماز مسلمانوں پر فرض ہے ناکہ کافر پر اللہ پاک کا ارشاد ہے *"ان الصلوة کانت علی المؤمنین کتاباموقوتا"* 

 اس لئے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ وہابیوں دیوبندیوں کے امام کے پیچھے نماز ہرگز ہرگز نہ پڑھیں ان کے پیچھے نماز پڑھنا نہ پڑھنے کے برابر ہے بلکہ اس سے بدتر مفضی الی الکفر ہے

فتاوی عالمگیری میں ہے *"وان کان ھو لا یکفر صاحبہ تجوز صلاۃ خلفہ مع الکراھۃ والافلا"* (جلد اول صفحہ ۱۰۷)

اور سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ تحریرفرماتے ہیں 

دیوبندی عقیدے والوں کے پیچھے نماز باطل محض ہے'ہوگی ہی نہیں' فرض سر پر رہےگا اور ان کے پیچھے پڑھنے کا شدید عظیم گناہ علاوہ " *(فتاوی رضویہ جلد سوم صفحہ ۲۳۵)*


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج، بہار



مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں 







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney