کیا وہابی کے مسجد آنے سے مسجد ناپاک ہو جاتی ہے

 سوال نمبر 2446


السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے متعلق کہ اگر وہابی/ دیوبندی مسجد میں آجائے (نماز پڑھ لے) تو کیا مسجد ناپاک ہو جائے گی اور مسجد کی دھلائی کرنی پڑے گی؟

حوالہ کے ساتھ جواب ارسال فرمائیں نوازش ہوگی۔

المستفتی: محمد توصیف رضا حنفی بارہ بنکی (انڈیا)۔



               {بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم}

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب: اللھم ھدایۃ الحق: دیوبندی وہابی کے ضروریات دین کے منکر ہونے کے سبب علماء حرمین نے انہیں کافر قرار دیا ہے اس لیے وہ کافر اور مرتد ہیں انہیں مسجد میں ہرگز ہرگز داخل نہ ہونے دیا جائے، لیکن اگر وہ مسجد میں داخل ہوجائے تو مسجد ان کے داخل ہونے کی وجہ سے ناپاک نہ ہوگی۔

امام اہلسنت امام احمدرضا علیہ الرحمہ"فتاویٰ رضویہ شریف"میں فرماتے ہیں: 

انھیں مساجد میں ہرگز ہرگز نہ آنے دیاجائے۔ 

قال ﷲ تعالی: و عھدنا الی ابراہیم و اسمعیل ان طھرا بیتی الآية (سورۃ البقرہ آیۃ ١٢٥)(اور ہم نے تاکید فرمائی ابراہیم و اسماعیل کو کہ میرا گھر خوب ستھرا کرو۔ کنزالایمان)

حدیث میں ہے:امرالنبی صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم ببناء المساجد فی الدور وان تنظف وتطیب (یعنی حضور اکرم صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم نے محلوں میں مساجد بنانے اور انھیں صاف و ستھرا اور خوشبودار رکھنے کا حکم دیا۔)

نجاستیں درکنار قاذورات مثل آب دہن و آب بینی باآنکہ پاک ہیں مسجد سے ان کو دور کرنا واجب تو بدمذہب گمراہ لوگ کہ ہر نجس سے بدتر نجس ہیں۔

حدیث میں رسول اﷲ صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں:اھل البدع شرالخلق والخلیفۃ (یعنی بد مذہب تمام مخلوق سے برے تمام جہان سے بد تر ہیں۔)

دوسری حدیث میں ہے:اصحاب البدع کلاب اھل النار( یعنی بدمذہب لوگ جہنمیوں کے کتے ہیں)۔

توایسے لوگوں کو خصوصا بحال فتنہ وفساد وہابیہ کی عادت قدیم ہے باوصف قدرت مساجد میں کیونکر آنے دیا جاسکتا ہے” اھ

 (فتاوی رضویہ مترجم ‘ جلد ٦, صفحہ ٤٩٨, کتاب الصلاۃ, باب الامامۃ, مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)۔

      ”فتاویٰ مرکز تربیت افتاء“میں ہے: وہابی، دیوبندی ضروریات دین کے منکر ہیں جس کی بنا پر عرب و عجم کے سیکڑوں علماء کرام و مفتیان عظام نے انہیں کافر و مرتد قرار دیا

اس لئے انہیں مسلمانوں کی مسجدوں میں آنے کا کوئی حق نہیں انہیں اس سے روکا جائے کہ مسجدوں کا ان سے پاک رکھنا اشد ضروری ہے۔

(کتاب الصلاۃ، باب احکام المسجد، جلد ۱، صفحہ ٢٥٢، مطبوعہ فقیہ ملت اکیڈمی)۔


لہذا حتی المقدور وہابی اور دیوبندی کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا جائے لیکن اگر وہ داخل ہوجائیں تو ان کے مسجد میں داخل ہونے سے مسجد ناپاک نہیں ہوگی اور نہ اس کو دھونا ضروری ہوگا۔ والله تعالیٰ عزوجل و رسوله ﷺ أعلم بالصواب۔


کتبه: وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان۔

١٣ صفر المظفر ١٤٤٥ بروز جمعرات

31 اگست 2023







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney