پیشاب کے ساتھ منی کے بھی دو تین قطرے بلا شہوت آنے پر کیا غسل فرض ہے

 سوال نمبر 2452


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ پیشاب کے ساتھ منی کے بھی دو تین قطرے بلا شہوت آنے پر کیا غسل فرض ہے؟ با حوالہ جواب عنایت فرمائیں اور عند اللہ ماجور ہوں۔


(سائل:غلام یزدانی مصباحی، انڈیا)


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔


باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:صورت مسئولہ میں غسل فرض نہیں ہوگا البتہ وضو ٹوٹ جائے گا کیونکہ فرضیت غسل کا سبب منی کا اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہو کر عضو سے نکلنا ہے۔


   چنانچہ علامہ علاء الدین حصکفی حنفی متوفی1088ھ لکھتے ہیں:فرض الغسل عند خروج منی من العضو منفصل عن مقرہ بشھوۃ۔


(الدر المختار مع شرحہ رد المحتار،کتاب الطھارۃ،مطلب فی تحریر الصاع والمد والرطل، جلد 1، صفحہ 325۔326)


مفہوم اوپر گزرا۔


   اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں:اگر منی پتلی پڑ گئی کہ پیشاب کے وقت یا ویسے ہی کچھ قطرے بلا شہوت نکل آئیں تو غسل واجب نہیں البتہ وضو ٹوٹ جائے گا۔


(بہار شریعت،غسل کا بیان، جلد 1، حصہ دوم، صفحہ 321، مطبوعہ:مکتبۃ المدینہ، کراچی)


واللہ اعلم بالصواب


کتبہ:۔


محمد اسامہ قادری


پاکستان، کراچی


پیر، 1/ ربیع الاول، 1445ھ۔ 17 ستمبر، 2023ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney