سوال نمبر 2451
السلام علیکم ورحمۃالله و برکاته
علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ حالت نماز میں انگلیاں چٹخانا کیسا اگر سجدہ سے اٹھتے وقت غلطی سے انگلی چٹخ جائے تو کیا نماز ہو جائیگی؟
المستفتی: محمد رضوان رضا سورت
(بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم)
الجواب بعون الملک الوھاب: حالت نماز میں انگلیاں چٹخانا مکروہ تحریمی ہے ایسی صورت میں پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب ہے۔
سنن ابن ماجہ میں ہے:
عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تُفَقِّعْ أَصَابِعَكَ وَأَنْتَ فِي الصَّلَاةِ».
حضرت علی کرم اللہ تعالی وجہہ الکریم سے روایت ہے نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں کہ جب تم حالت نماز میں ہو تو انگلیاں نہ چٹکاؤ،۔
[سنن ابن ماجه، کتاب اقامة الصلاة، باب ما يكره في الصلاة، ج ١، ص ٧٣٢، الحدیث ٩٦٥، مطبوعہ بیروت]۔
فتاویٰ ھندیہ میں ہے:
وَيُكْرَهُ أَنْ يُشَبِّكَ أَصَابِعَهُ وَأَنْ يُفَرْقِعَ. كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ، والفرقة أن يغمزها أو يمدها حتى تصوت كذا في النهاية، وَالْفَرْقَعَةُ خَارِجَ الصَّلَاةِ كَرِهَهَا كَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ. كَذَا فِي الزَّاهِدِيِّ اه......
ترجمہ: اور نماز کے اندر مکروہ ہے یہ کہ اپنی انگلیاں ایک دوسرے میں ڈالے اور یہ کہ چٹکائے ایساہی ”فتاویٰ قاضی خاں” میں ہے، اور فرقۃ یہ ہے کہ انگلیاں اس قدر کھینچے کہ آواز آئے ایساہی ”نہایہ”میں ہے، اور نماز سے باہر انگلیاں چٹکانا اکثر لوگوں مکروہ جانا ہے ایساہی ”زاھدی”میں ہے،( تنزیہی) بتاتے ہیں یہ زاہدی میں ہے.
(الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصلاۃ، الباب السابع فیما یفسد الصلاۃ و ما یکرہ فيها، الفصل الثاني، ج ۱، ص۱۰٦۔ مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ)۔
حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ:
’’انگلیاں چٹکانا مکروہ تحریمی ہے۔ نماز کے لیے جاتے وقت اور نماز کے انتظار میں بھی یہ دونوں چیزیں مکروہ ہیں اور اگر نہ نماز میں ہے نہ توابع نماز میں تو کراہت نہیں جب کہ کسی حاجت کے لیے ہو۔
(بہارشریعت ،جلد ١، حصہ ٣، صفحہ ٦٢٥، ، مطبوعہ دعوت اسلامی)۔
حضرت علامہ فقیہ ملت مفتی جلال الدین الامجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ:
جن صورتوں میں نماز مکروہ تحریمی ہے ان میں نماز کا دہرانا واجب ہوتا ہے۔ کیونکہ درمختار میں ہے کہ كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب اعادتها اه......
(فتاویٰ فقیہ ملت، کتاب الصلاۃ، باب مایکرہ فی الصلوٰۃ، جلد ۱، صفحہ ۱۸۳، مطبوعہ شبیر برادرز لاہور)۔
لہذا نماز میں انگلیاں چٹخائی تو نماز کا اعادہ واجب ہے۔والله تعالیٰ عزوجل و رسوله ﷺ أعلم بالصواب۔
کتبه: وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔
٢٨ صفر المظفر ١٤٤٥۔ پروز جمعہ
15 ستمبر 2023
0 تبصرے