حضرت ابراھیم علیہ السلام نے ختنہ کیوں کرایا ؟

 سوال نمبر 2476


السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ 

علماء کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ ایک غیر مسلم کا سوال ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام نے ختنہ کیوں کیا تھا جو ان کی سنت پر آج دنیا کے اندر مسلمان عمل کر رہے ہیں ؟     سائل : محمد احمد ،    

غیر مسلم سائل: پردیپ کمار بستی


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب ،

شریعت مطہرہ کے تمام احکام کو حق جاننا اور حتی المقدور اس پر عمل کرنا لازم و ضروری ہے اس کی حکمت سمجھ میں آئے یا نہ آئے اور الحمدللہ شریعت کے تمام احکام ہمارے حق میں مفید ہی ہیں اور وہ حکمت سے خالی نہیں۔

حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے ختنہ کرنے کی وجہ یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اس کا حکم دیا  تھا

حضرت ابراھیم علیہ السلام جب اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی جو کہ بطور امتحان تھی فارغ ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے پھر آپ کو بطور امتحان جسم کے کسی حصے کو قطع کرنے کا حکم دیا تو حضرت ابرہیم علیہ السلام نے خنتہ کیا ، اللہ رب العزت کو آپ کی یہ ادا اس قدر پسند آئ کہ اس کو امت مسلمہ کے لئے باقی رکھا اور اس سنت ابراہیمی کو مذہب اسلام میں شعائر اسلام کا مقام حاصل ہوا،

چنانچہ حدیث شریف میں ہے ،

 عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسٌ مِنَ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَتَقْلِيمُ الْأَظفَارِ وَنَتْفُ الْإِبْطِ وَالْاِسْتِحدَادُ وَالْخِتَانُ ،

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پانچ چیزیں فطرت کا حصہ ہیں۔ (۱) مونچھیں تراشنا (۲) ناخن کانٹا (۳) بغل کے بال نوچنا (۴) زیر ناف بال صاف کرنا (۵) ختنہ کرنا " 

(مسند امام احمد بن حنبل ج ۳ ص ۵۴۳ ادبی دنیا دہلی)


 " رد المحتار على الدر المختار میں ہے "

" قيل، السبب في الختان أن إبراهيم عليه الصلاة والسلام لما ابتلي بالترويع بذبح ولده أحب أن يجعل لكل واحد ترويعاً بقطع عضو وإراقة دم، وابتلي بالصبر على إسلام الآباء أبناءهم تأسياً به عليه الصلاة والسلام، وقد اختتن إبراهيم عليه السلام وهو ابن ثمانين سنة أو مائة وعشرين، والأول أصح. وجمع بأن الأول من حين النبوة، والثاني من حين الولادة، واختتن بالقدوم " 

" کہا گیا ہے ، ختنہ کا سبب یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام کو جب اپنے لخت جگر کو ذبح کرنے کے امتحان میں مبتلا کیا گیا تو اس (اللہ تعالیٰ) نے پسند کیا کہ وہ ہر ایک کے لیے قطع عضو اور خون بہانے کے ساتھ خوفزدہ کرنے کو جاری رکھے ، اور اس(اللہ تعالیٰ) نے آباء کو اسلام پر صبر کرنے کے ساتھ ان کے بیٹوں کو آزمایا آپ علیہ الصلوۃ والسلام کے ساتھ اظہار ہمدردی و غمخواری کرتے ہوئے، تحقیق حضرت ابراہیم السلام نے ختنہ کروایا اور اس وقت آپ کی عمر اسیّ برس یا ایک سو بیس برس تھی ، اس میں پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔ اور دونوں کے درمیان تطبیق اس طرح ہے کہ پہلا قول نبوت کے وقت سے اور دوسرا ولادت کے وقت سے ہے، اور قدوم میں ختنہ کرایا (قدوم جگہ کا نام ہے)

( ج ۱۰ ص ۵۱۶ بیروت لبنان)


حضرت علامہ مفتی محمد فیض اویسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ،

" اب مخالفین بھی کہنے لگے ہیں کہ ایڈز سے بچنا ہے تو ختنہ کرا لو ، ایک خبر ملاحظہ ہو ۔ شکاگو میں واقع ایلی نوئیز یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر ڈاکٹر روبرٹ بایلی نے طبی تحقیق کے دوران یہ انکشاف کیا ہے کہ ایڈز کا مرض ان ممالک میں زیادہ ہے جہاں لوگ ختنہ نہیں کراتے اور جہاں جہاں ختنہ کا رواج ہے وہاں ایڈز کے اثرات بہت کم ہیں، ڈاکٹر روبرٹ نے افریقہ اور ایشیاء میں بڑھتی ہوئی ایڈز کی وباء کے پیش نظر مشورہ دیا ہے کہ وہاں کے لوگوں کو ختنہ کرا لینا چاہئے کیونکہ ختنہ ایڈز کی بیماری کا مؤثر انسداد ہے۔ میں نے انٹرنیٹ پر ڈاکٹر روبرٹ بایلی سے رابطہ کر کے ان کی اس تجویز کو سراہتے ہوئے کہا، ہمارے خیال میں یورپ کو بھی اس تجویز پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے اور اس ظاہری طہارت کے عمل سے گزرنے کے ساتھ ساتھ باطنی طہارت کیلئے دامن اسلام سے وابستگی اختیار کر لینی چاہئے جو جسمانی و روحانی امراض کا شافی علاج ہے۔ 

(ختنہ کی تحقیق اور احکام ص 20 مکتبہ امام غزالی کراچی)

 

خلاصہ کلام یہ ہے کہ ختنہ کے کرنے سے انسان مکمل طور پر طہارت حاصل کر لیتا ہے ورنہ کچھ قطرات جو کہ زائد کھال سے ہے اسی میں رہ جاتے ہیں مزید یہ کہ سنت پر عمل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کی آخرت سنور جائے گی ،اور دنیاوی بہت سے فائدے ہیں کہ مثلاً وہ پینس انفیکشن سے بچا رہے گا جو زائد چمڑہ ہوتا ہے اکثر اس سے صفائی نہیں ہو پاتی اور اس میں بیکٹیریا پنپنے لگتے ہیں اس کے بعد انفیکشن ہو جاتا ہے دنیا میں پینس انفیکشن ۹۹ فیصد ایسوں کو ہی ہوتا ہے جو ختنہ نہیں کراتے.نیز خنتہ کرانے کے بعد ہمبستری میں لذت بڑھ جاتی ہے  نیز ایڈز کی بیماری نہیں ہوتی اور سرطان رحم اور سرطان پیشاب کی نلی کی گندگی سے بھی چھٹکارا ہو جاتا ہے. اس طرح دیکھا جائے تو طبعی جنسی اور شرعی بہت سے فائدے ہیں


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

محمد معراج رضوی واحدی سنبھل







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney