یہ میری مسجد ہے کہنا کیسا ؟

 سوال نمبر 2477


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بعد سلام

علمائے اکرام و مفتیان شرع متین کی بارگاہ میں ایک مسٔلہ عرض ہے

مسئلہ یہ ہے کہ زید کے بیٹے کا انتقال ایکسیڈنٹ میں ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے زید کو کچھ رقم ملتی ہے اس رقم کی وہ اپنے نام سے جگہ خریدتا ہے اور لوگوں سے چندہ لیکر اس جگہ میں مسجد قائم کردیتا ہے پھر مسجد میں نماز کے لئیے اگر لوگ آتے ہیں تو کہتا ہے کہ مسجد میں نے بنائی ہے میری مسجد ہے تو اس صورت حال میں اس مسجد میں نماز پڑھنے سے نماز ہوگی یا نہیں ؟ دونوں صورتوں میں زید پر کیا حکم لگیگا؟

مفصل مدلل جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی

المستفتی فقیر قادری سید مناہل رضا قادری شامپورا روپڑ پنجاب۔




وَ عَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الجواب بعون ملک الوھاب : زید کو اس کے بیٹے کے ایکسیڈینٹ پر حکومت کی جانب سے جو رقم ملی وہ زید کی ملک ہے زید نے اس رقم سے زمین خریدی اور اس میں مسجد بنائی تو وہ شرعاً مسجد ہے اس میں نماز ہوجائے گی اور اس میں نماز پڑھنے میں وہی ثواب ہے جو مسجد میں ہے۔ اب زید کا یہ کہنا کہ یہ مسجد میں نے بنائی ہے یہ مسجد میری ہے یہ جہالت ہے اور شرعاً غلط ہے اب اسے اپنی ملک قرار نہیں دے سکتا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ: 

وَ اِنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّٰهِ (یعنی مساجد اللہ تعالیٰ ہی کی ہے)۔(پ ۲۹، سورۂ جن، آیت ۱۸)۔ 

(ایساہی فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم، باب المسجد، صفحہ ١٨١، مطبوعہ فقیہ ملت اکیڈمی میں ہے)۔

وَاللّٰهُ تَعَالٰی عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ۔



کتبه وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔

٧ جمادی الثانی ١٤٤٥۔ بروز جمعرات۔ 21 دسمبر 2023۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney