کیا مدینہ شریف میں افطار کے وقت ولیمہ نہیں کر سکتے ؟

 سوال نمبر 2498


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ

رمضان المبارک کے مہینے میں عمرہ اور نکاح کی نیت سے مدینہ شریف گئے نکاح کے بعد افطار کے ٹائم کیا ولیمہ کر سکتے ہیں اور نکاح کے بعد مدینہ شریف میں ہیں تو عمرہ کیلئے احرام کہاں سے  باندھے

 حوالہ کے ساتھ تسلّی بخش جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

المستفتی۔محمد اظہر الدین


وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم


الجواب بعون الملک الوھاب 


مدینہ منورہ میں رمضان کے مہینے میں افطار کے وقت ولیمہ کر سکتے ہیں اس کے علاؤہ مکہ مکرمہ اور جگہوں پر بھی کر سکتے ہیں 

اہل مدینہ منورہ یا اس راستے سے آنے والے لوگ یا وہ لوگ جو پہلے مدینہ منورہ جاتے ہیں پھر  مکہ مکرمہ آتے ہیں تو وہ لوگ 

عمرہ یا حج کا احرام مقام ذوالحلیفہ سے باندھیں 

حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں 

 ذُو الحلیفہ:  یہ مدینہ طیبہ کی میقات ہے۔ اس زمانہ میں اس جگہ کا نام ابیارِ علی ہے۔ ہندوستانی یا اور ملک والے حج سے پہلے اگر مدینہ طیبہ کو جائیں اور وہاں سے پھر  مکۂ معظمہ کو تو وہ بھی ذُوالحلیفہ سے احرام باندھیں ۔

جیسا کہ بہار شریعت حصہ ششم میقات کے بیان میں ہے

واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ العبد محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney