قعدہ میں دونوں پیر کھڑا رکھنا

 سوال نمبر 2499

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسٸلہ کے بارے میں

قعدہ میں دایاں پاٶں کھڑارکھنےکا حکم  ہے اوربایاں پاٶں بچھاکراس پر بیٹھنے کا اب اگر کوٸی شخص دونوں پاٶں کھڑارکھےتو اس کی نمازکاکیاحکم ہے

المستفتی۔۔۔عبیدرضا اکلکوٹ ضلع شولاپور مہاراشٹرا


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب

نماز ہوجاۓ گی! مگر ترک سنت پایاگیا ! یعنی بحالت قعدہ سنت یہ ہے کہ  داہنا پیر کھڑا کرے اور بایاں بچھاۓ ! ہاں اگر کوٸی شرعی عذر ہے تو جیسے ممکن ہو ادا کرے کوٸی حرج نہیں!

علامہ زین الدین بن ابراھیم مصری حنفی متوفیٰ٩٧٠ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔۔

سنتوں کے بیان میں ،، و افتراش رجلہ الیسریٰ و نصب الیمنیٰ (ای فی حالة القعدة)

البحرالراٸق شرح کنزالدقاٸق ، المجلدالاول ، کتاب الصلوة ، ص٥٢٩ بیروت لبنان)

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔

دوسری رکعت کے سجدوں سے فارغ ہونے کے بعد بایاں پاؤں بچھا کر دونوں سرین اس پر رکھ کر بیٹھنا اور داہنا قدم کھڑا رکھنا (سنت ہے)

بہارشریعت ، حصہ٣ ، ص٥٣٠ مکتبہ مدینہ دھلی)


واللہ اعلم ورسولہ

کتبـــہ

 عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف ، یوپی

١٧ / رجب المر جب؁١٤٤٥ھ

٢٩ / جنوری ؁٢٠٢٣ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney