سمندر کے پانی سے وضو غسل کرنا کیسا

 سوال نمبر 2500


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

اُمید ہے آپ تمامی علمائے کرام بخیر ہونگے ، کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ سمندر کا پانی ذاںٔقہ دار یعنی نمکین ہے تو اس پانی سے وضو اور غسل ہوگا یا نہیں کیونکہ وضو کا پانی رنگدار ذاںٔقہ دار اور خوشبودار نہیں ہوناچاہیے اور سمندر کا پانی ذاںٔقہ دار ہے، جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی، 

سائل۔۔۔۔شہزاد خان رضوی اورنگ آباد مہاراشٹرا




وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب 

اولا یہ جان لیں کہ پانی میں اوصاف کا اعتبار اس وقت کیا جائے گا جب پانی میں آپ از خود کچھ ملاٸیں یا پھر آپ نے پانی لیا اور اس میں کچھ گر کر مل گیا جس کے سبب پانی میں اس کے اوصاف ظاہر ہوگئے تب اس پانی پر حکم لگےگا کہ وضو ہوگا یا نہیں!

لہذا سمندر کا پانی از خود یعنی قدرتی کھارا ہوتا ہے لہذا اس سے وضوء غسل وغیرہ سب جاٸز ہے!

علامة حسن بن عمار شرنبلالی حنفی متوفی ١٠٦٩ تحریرفرماتے ہیں ۔۔

(ماء البحر) الملح لقولہ ﷺ ھو الطھور ماٶہ الحل میتته 

مراقی الفلاح شرح نور الایضاح ، کتاب الطھارة ، ص ٧، مطبوعہ: دار الکتب العلمیۃ، بیروت لبنان)

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔

مینھ، ندی، نالے، چشمے، سمندر، دریا، کوئیں اور برف، اولے کے پانی سے وضو جائز ہے

بہار شریعت ، حصہ ٢ ، ص٣٢٩ مکتبہ مدینہ دھلی)


واللہ اعلم ورسولہ

کتبـــہ

 عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف ، یوپی

١٧ / رجب المر جب؁١٤٤٥ھ

٢٩ / جنوری ؁٢٠٢٣ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney